فیفا ورلڈ کپ 2022 میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے کھلاڑیوں کی کوئی ٹیم تو شامل نہیں لیکن جھنڈوں، فٹ بالز اور اس ایونٹ کے سکیورٹی کے انتظامات میں حصہ لینے والے فوجیوں کے ذریعے قطر میں پاکستان کی موجودگی محسوس کی جا سکتی ہے۔
پاکستان کی فٹ بال ٹیم تو اتنی مضبوط نہیں کہ وہ ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں سے مقابلہ کرسکے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ سے مکمل طور پر غیر حاضر ہے۔
وی آئی پی فلیگز کے سی ای او شیخ نثار احمد پرچم والا نے عرب نیوز کو بتایا کہ قطر میں فٹ بال ورلڈ کپ ہو رہا ہے اور ہماری ٹیم موجود نہیں ہے لیکن اس ایونٹ میں ہمارا بہت حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس طرح موجود ہے کہ جو فٹ بال استعمال کیے جا رہے ہیں وہ ہمارے (میڈ ان پاکستان) ہیں، ہمارے فوجی اہلکار سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں اور اب ہمارے جھنڈے بھی (قطر) جا رہے ہیں۔
شیخ نثار احمد پرچم والا نے کہا کہ ان کی کمپنی نے مختلف سائز کے50 ہزار سے زیادہ جھنڈے بھیجے ہیں جو قطر میں فٹ بال کے شائقین استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہا: ’ہم نے اب تک 50 ہزار سے زیادہ جھنڈوں کا کنٹینربھیجا ہے اور ایونٹ کی طلب کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ’فیفا ورلڈ کپ نے مختلف ممالک کے جھنڈوں کی بڑی مانگ پیدا کی ہے۔ ارجنٹائن، برازیل اور پرتگال کے جھنڈوں کی خاص طور پر بہت زیادہ مانگ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فٹ بال کا جنون پورے پاکستان میں ہے لیکن بلوچستان، کراچی اور پنجاب میں یہ ہمیشہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یہاں، ہزاروں جھنڈوں کی مانگ ہے اور جھنڈے بنائے جاتے ہیں اور لوگ [انہیں] خریدتے ہیں۔‘
فٹ بال کے مداح اسد علی جو اس کھیل کے کھلاڑی بھی ہیں، نے کہا کہ اس میگا ایونٹ سے انہیں اپنی پسندیدہ ٹیموں کی کارکردگی دیکھنے کا موقع ملا۔
اسدعلی نے ارجنٹائن کا جھنڈا خریدتے ہوئے کہا کہ وہ ورلڈ کپ میں اس جنوبی امریکی ٹیم کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’لیونل میسی میرے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔‘
’ الرحلہ‘ نامی فٹ بالز جو دنیا بھر کے نامور کھلاڑی استعمال کریں گے، عالمی سطح پر مشہور سپورٹس ویئر کمپنی ایڈیڈاس نے پاکستان نے تیار کروائی ہیں۔ اس کمپنی نے سیالکوٹ کی ایک کمپنی فارورڈ سپورٹس کو فٹ بال بنانے کا آرڈر دیا ہے۔
فیفا کے مطابق ان گیندوں کا ڈیزائن قطر کی ثقافت، فن تعمیر، مشہور کشتیوں اور جھنڈے سے متاثر ہے۔
سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر وہب جہانگیر نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’یہ پاکستان کے لیے فخر کا لمحہ ہے کہ ایک ایسی پراڈکٹ جو میگا ایونٹ کی توجہ کا مرکز بنے گی وہ پاکستان میں تیار کی گئی۔‘
سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی مسلح افواج کے جوان بھی ٹورنامنٹ میں موجود ہیں۔