پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے اور اگر الیکشن پر بات ہو گی تو ان کی جماعت مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھے گی۔
لاہور میں پارٹی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سنجیدگی دکھائے گی تو مذاکرات ہوں گے۔
پرویز خٹک کے مطابق: ’کون سی اسمبلی پہلے تحلیل کرنی یہ فیصلہ عمران خان کریں گے اور پی ٹی آئی ہر وقت الیکشن کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’پرویز الہی سے ملاقاتیں ہوئی ہیں اور وہ ’وعدہ پورا‘ کریں گے، وہ ہمارے ساتھ ہیں اسمبلی توڑ دیں گے۔‘
انہوں نے خیبر پختونخوا میں ارکان کی ناراضگی کی خبروں کو افواہ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ارکین صوبائی و قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت 17 دسمبر کو لاہور میں ایک جلسہ عام میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تاریخ کا اعلان کرے گی۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک لاہور میں مختلف علاقوں کے اراکین اسمبلی کا اجلاس منگل کو ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی تاریخ دی جائے۔
اراکین اسمبلی نے تمام فیصلوں کا اختیار عمران خان کو دے دیا اس سلسلے میں لبرٹی چوک لاہور میں پی ٹی آئی نے 17 دسمبر کو جلسہ کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق اس جلسے میں عمران خان اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں گے۔
لیکن سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنا مشکل ہے کیوں کہ چند دن قبل وزیر اعلی پنجاب نے 750 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا ہے اور وہ بیان دے چکے کہ مارچ تک ایسے ہی چلے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم تجزیہ کار یہ بھی سمجھتے ہیں کہ جس طرح عمران خان نے پارلیمنٹ سے استعفے دینے کا فیصلہ کیا تھا اسی طرح وہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔
سینیئر صوبائی وزیر پنجاب میاں اسلم اقبال نے پنجاب کے اراکین اسمبلی کے عمران خان کی زیر صدارت اجلاس کے بعد گفتگو میں کہا کہ ’اسمبلیاں 20 دسمبر سے قبل توڑی جائیں گی اعلان لبرٹی چوک میں کیا جائے گا۔ عمران خان کو کوئی مائنس نہیں کرسکتا، پرویز الہی سے اختلاف نہیں۔‘
اسلم اقبال نے کہا کہ ’اسمبلیاں تحلیل کرنا ہمارا مقصد نہیں، جلد انتخابات مقصد ہیں۔ تیاریاں آخری مراحل میں ہیں، لبرٹی چوک لاہور میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ جہاں سے حقیقی لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا وہیں اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا جائے گا۔‘
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا عمران خان نے ہفتہ 17 دسمبر کو اجتماع کی تاریخ کی منظوری دے دی، لاہور میں لبرٹی چوک میں اجتماع ہو گا، تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر بھی اجتماعات ہوں گے اور عمران خان بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے۔‘
سیاسی تجزیہ کار سلمان غنی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنا اس وقت مشکل فیصلہ ہے اعلان تو پہلے ہی ہوچکا ہے مگر اب تک عمل نہیں ہوا جس کا مطلب ہے کہ یہ فیصلہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔
سلمان غنی کے بقول: ’وزیر اعلی پنجاب نے چند دن پہلے اخبارات میں اشتہارات دیے جن میں 700 ارب روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا گیا اور اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی بجٹ اہم ہوتے ہیں اسی بنیاد پر انتخابات میں کامیابی ممکن ہوتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان پارلیمنٹ کی طرح صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں لیکن کیا ایسا کرنےسے قبل از وقت انتخابات کا کوئی امکان ہے؟ تو جواب ہے نہیں کیوں کہ وفاقی حکومت بھی تیار ہے اگر اسمبلیاں تحلیل کرنے کی کوشش کی گئی تو پنجاب میں عددی اعتبار سے اسمبلی کی تحلیل روکی جا سکتی ہے اور انتخابات اپنے وقت پرہوں گے۔‘