کرونا کیسز: کس ملک نے چین سے آنے والوں پر کیا پابندی لگائی؟

چین میں کرونا وائرس کے کیسز میں پھر سے اضافے کے باعث ایک درجن کے قریب ممالک نے چین سے آنے والے مسافروں پر نئے سفری قواعد و ضوابط نافذ کر دیے ہیں۔

چین سے فرانس پہنچنے والے مسافر کرونا وائرس سے متعلق دستاویزات کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)

چین میں کرونا پابندیاں نرم ہونے بعد اس وائرس کے کیسز میں پھر سے اضافے کے باعث ایک درجن کے قریب ممالک نے چین سے آنے والے مسافروں پر نئے سفری قواعد و ضوابط نافذ کر دیے ہیں۔

ذیل میں ایسے ممالک کی تفصیل بیان کی گئی ہے جنہوں نے چین سے آنے والے مسافروں پر لازمی کوویڈ ٹیسٹ اور دیگر قواعد نافذ کیے۔

امریکہ

چین سے آنے والے مسافروں پر امریکی پابندیوں کا اطلاق پانچ جنوری سے ہوگا جن کے مطابق چین سے امریکہ جانے کے لیے روانگی سے قبل دو دن کے اندر کیا گیا کوویڈ ٹیسٹ منفی ہونا چاہیے۔

یا ایسی دستاویزات ہوں جن سے ثابت ہو کہ چین سے امریکہ آنے والے تمام مسافر گذشتہ 90 دنوں کے اندر کرونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق ’پی سی آر ٹیسٹ یا اینٹیجن سیلف ٹیسٹ‘ قابل قبول ہوں گے۔ ہانگ کانگ اور مکاؤ سے سفر کرنے والے افراد پر بھی ان قوانین کا اطلاق ہوگا۔

یورپی یونین

پانچ جنوری سے چین سے فرانس پہنچنے والے تمام افراد کو منفی پی سی آر ٹیسٹ یا ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ دکھانا ہوگا۔ جو پرواز سے کم از کم 48 گھنٹے کے دوران کیا گیا ہو۔

اٹلی اور سپین نے بھی کووڈ ٹیسٹ کی شرائط عائد کر دی ہیں۔

یورپی ممالک رواں ہفتے اس مسئلے پر مشترکہ ردعمل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کریں گے۔ مستقبل میں یورپی یونین کی صدارت کرنے والے ملک سویڈن نے کہا ہے کہ وہ ’داخلے پر ممکنہ پابندیوں کو متعارف کرانے کے لیے پورے یورپی یونین کی ایک مشترکہ پالیسی چاہتا ہے۔‘

آسٹريليا

آسٹریلیا نے بھی کورونا پھیلنے کے متعلق بیجنگ سے ’جامع معلومات کی کمی‘ کا حوالہ دیتے ہوئے پابندیاں عائد کی ہیں۔ 

ہانگ کانگ اور مکاؤ سمیت چین سے آسٹریلیا جانے والے مسافروں کو بھی کوویڈ 19 کا منفی ٹیسٹ دکھانا ہوگا۔

کينیڈا
کینیڈا نے چین سے آنے والے مسافروں سے کہا ہے کہ وہ کرونا کا منفی ٹیسٹ دکھائیں جو روانگی سے دو دن قبل کیا گیا ہو۔

برطانیہ

پانچ جنوری سے نافذ العمل ہونے والے قوانین کے مطابق چین سے برطانیہ جانے والے تمام مسافروں کو بورڈنگ سے قبل منفی ٹیسٹ دکھانا ہوگا۔

برطانوی حکومت نے یہ بھی کہا کہ وہ کرونا کی نئی اقسام پر نظر رکھنے کے لیے ’آنے والوں کے سیمپل‘ کی جانچ بھی کرے گی۔

اسرائيل
اسرائیل نے بھی چین سے سفر کرنے کے خواہش مند غیر ملکیوں کے لیے کوویڈ ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔

انہوں نے مسافروں کے لیے ایک سکریننگ سینٹر بھی قائم کیا ہے جہاں آنے والوں کا کرونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

جاپان
جاپان ان ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے چین سے آنے والوں پر سب سے پہلے نئے قوانین نافذ کیے تھے۔ ان قوانین کے تحت انہیں منفی کوویڈ ٹیسٹ جمع کرانا ہوگا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹیسٹ مثبت آنے والے افراد کو مخصوص جگہوں پر سات دن کے لیے قرنطینہ کیا جائے گا۔ ٹوکیو چین سے آنے والی پروازوں کی تعداد کو بھی محدود کرے گا۔

جنوبی کوریا

جنوبی کوریا نے بھی چین سے آنے والے مسافروں کی سکریننگ کے لیے اقدامات کیے ہیں، جس کے تحت ان مسافروں کی آمد سے قبل اور بعد میں منفی کوویڈ ٹیسٹ فراہم کرنا ہوگا۔ ہانگ کانگ اور مکاؤ سے آنے والے مسافروں پر یہ قواعد لاگو نہیں ہوں گے۔

انڈیا
چین اور دیگر ایشیائی ممالک کے مسافروں کے لیے ضرروی ہے کہ انڈیا جانے سے قبل 72 گھنٹے کے اندر کیا گیا ان کا کوویڈ ٹیسٹ منفی ہو۔

مراکش

شمالی افریقی ملک مراکش نے بھی کچھ سخت ترین اقدامات اٹھائے ہیں جن کے تحت چین سے آنے والے تمام مسافروں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

مراکش کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’یہ پابندی تین جنوری سے نافذ العمل ہوگی اور تاحکم ثانی رہے گی تاکہ مراکش میں نئی لہر اور اس کے تمام نتائج سے بچا جا سکے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا