گور گٹھڑی پشاور کے وسط میں واقع ایک تاریخی عمارت ہے، جس میں مختلف زمانوں اور حکمرانوں سے متعلق نقوش آج بھی محفوظ ہیں۔
پشاور سے تعلق رکھنے والے طالب علم آدم خان نے اس عمارت کے حوالے سے ایک مختصر دورانیے کی فلم بنائی جسے ’نیشنل امیچور شارٹ فلم فیسٹیول 2022‘ میں ساتویں پوزیشن کا حقدار ٹھہرایا گیا۔
کئی اہم شخصیات کی موجودگی میں 26 دسمبر کو انہوں وزیراعظم شہباز شریف سے ایوارڈ وصول کیا۔
15 فاتح طالب علموں میں سے ایک آدم خان نے انڈپینڈنٹ اردو کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ یہ دراصل آئی ایس پی آر اور وزارت اطلاعات و نشریات کا مشترکہ منصوبہ ہے جسے اس سال ’دبئی پورٹ ورلڈ‘ کے سربراہ سلطان احمد بن سلیم نے سپانسر کیا ہے، کامیاب طلبہ کو بیرون ملک فلم سازی پڑھنے کے لیے بھیجا جائے گا۔
مقابلے کی انڈر گریجویٹ کٹیگری میں ساتویں پوزیشن حاصل کرنے والے آدم خان کے مطابق ’اس مقابلے میں پورے پاکستان سے چار ہزار درخواستیں متعلقہ پروگرام کو موصول ہوئیں، جبکہ 12 سو ویڈیوز بھیجی گئیں۔ ان میں سے ٹاپ 70 ویڈیوز منتخب ہوئیں اور مزید شارٹ لسٹنگ میں 30 کو منتخب کر کے بنانے والوں کو اسلام آباد بلایا گیا جہاں فائنل میں ٹاپ 15 ویڈیوز منتخب کی گئیں۔ میں نے ان 15 میں ساتویں پوزیشن حاصل کی جو خیبرپختونخوا میں پہلی پوزیشن بنتی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’میرے والد حنیف بلوچ ہر قدم پر میرے ساتھ رہے اور میری رہنمائی کرتے رہے۔ میں نے اپنی جیب سے 40 ہزار روپے لگا کر یہ فلم تیار کی، سکرپٹ سے لے کر ریکارڈنگ اور ایڈیٹنگ سب میں نے خود کیا۔‘
اس سوال کے جواب میں کہ اگر دیگر طلبہ بھی اس مقابلے میں حصہ لینا چاہیں تو کیا طریقہ کار ہے، آدم خان نے بتایا کہ ’یہ مقابلے پچھلے دو سال سے منعقد ہو رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کی ایک ویب سائٹ این اے ایس ایف ایف پر تمام معلومات اور حصہ لینے والے قارئین کے لیے تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، اس میں مختلف کیٹیگریز بھی ہوتی ہیں۔‘
آدم خان کا کہنا ہے کہ وہ آسٹریلیا جاکر فلم سازی میں جدید تربیت حاصل کریں گے اور واپس آ کر دیگر طلبہ کو بھی پاکستان میں اس کام کی تربیت دیں گے۔