انڈیا میں پولیس ترجمان کے مطابق امریکی ملٹی نیشنل فائنینشل سروسز کمپنی ویلز فارگو کے سابق افسر جن پر ایئر انڈیا کے طیارے میں دوران پرواز معمر خاتون مسافر پر پیشاب کرنے کا الزام ہے، کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بینک کے انڈیا میں آپریشنز کے سابق نائب صدر شنکر مشرا، عمر رسیدہ خاتون کی جانب نومبر میں پیش آنے والے واقعے کی فضائی کمپنی کی انتظامیہ سے شکایت کے بعد فرار ہو گئے تھے۔
میڈیا اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ مشرا نے اپنا فون بند کر دیا لیکن سوشل میڈیا پر دوستوں سے رابطے میں رہے۔
انہوں نے انڈیا کے آئی ٹی کے مرکز بنگلورو میں اپنا کریڈٹ کارڈ استعمال کیا جس سے ان کے مقام کے بارے میں پتہ چل گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتاری کے بعد شنکر مشرا کو انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی لایا گیا جہاں پولیس ان کے خلاف الزام کی تحقیقات کر رہی ہے۔
دہلی میں پولیس ترجمان نے شنکر مشرا کی گرفتاری کی تصدیق کی لیکن اس حوالے سے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کیا ہے۔
دوسری جانب امریکی کمپنی ویلز فارگو نے جمعے کو کہا تھا کہ ’انتہائی افسوس ناک‘ الزامات سامنے آنے کے بعد بینک کے اہلکار کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
26 نومبر کو نیویارک سے نئی دہلی کے سفر کے دوران شنکر مشرا مبینہ طور پر شراب کے نشے میں تھے جب انہوں نے مبینہ طور پر اپنی پتلون کی زپ کھول کر بزنس کلاس میں بیٹھی 72 سالہ خاتون پر پیشاب کر دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایئر لائن کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کو درست طریقے سے نمٹانے میں ناکام رہی ہے اور پرواز کے دوران مسافروں کو الکوحل دینے کی اپنی پالیسی پر نظرثانی کر رہی ہے۔
فضائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کیمبل ولسن نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ ’ایئر انڈیا تسلیم کرتی ہے کہ وہ ان معاملات سے فضا اور زمین پر بہتر طریقے سے نمٹ سکتی ہے اور کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
دہائیوں تک ریاستی کنٹرول میں رہنے والی فضائی کمپنی کو خریدنے والے ٹاٹا گروپ کو خاتون کی شکایت نمٹانے کے معاملے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
انڈیا کے شہری ہوا بازی کے ادارے نے واقعے کی بروقت اطلاع نہ دینے پر اس ہفتے اپنی انتظامیہ کی سرزنش کی۔