راولپنڈی کے علاقے نالہ لائی کے قریب جیپ گاڑیوں کو مرمت کرنے والی سب سے بڑی اور تاریخی مارکیٹ واقع ہے، جہاں پرانی جیپوں کو مرمت کرنے اور نیا بنانے کا کام کیا جاتا ہے۔
مارکیٹ میں گذشتہ 16 سال سے کام کرنے والے کاریگر شہباز بتاتے ہیں کہ یہ مارکیٹ 70 سال پرانی ہے، جسے ’جیپوں کا ہسپتال‘ بھی کہا جاتا ہے۔
شہباز نے انڈپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس مارکیٹ کے جیپ ہسپتال کہلائے جانے کی وجہ یہ ہے کہ یہاں پرانے ماڈل کی جیپوں کو مکمل طور پر نیا بنایا جاتا ہے۔
شہباز نے مزید بتایا کہ یہاں 1942 سے 2023 ماڈلز کی جیپیں دستیاب ہیں۔ ’ایک عام جیپ میں ترامیم کرکے اس کو پراڈو جیپ میں بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے اور یہ کام پاکستان میں کسی دوسری جگہ ممکن نہیں ہے۔‘
شہباز کا کہنا تھا: ’گلگت، سکردو، چترال، اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سمیت ملک بھر سے لوگ یہاں جیپ بنوانے آتے ہیں۔ یہاں کی بنی ہوئی اکثر جیپیں اب مری اور سکردو میں چل رہی ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ لوگ سرکاری نیلامی سے حاصل کی ہوئی یا بہت پرانے ماڈل کی خستہ حال اور مکمل طور پر ناکارہ جیپیں یہاں لاتے ہیں اور تقریباً چار مہینے تک سات سے آٹھ بندوں کی محنت کی وجہ سے جیپ بالکل نئی ہو جاتی ہے۔
’یہاں پرانی جیپ کی ڈینٹنگ، پینٹنگ، انجن کی مرمت، سیٹوں کی پوشنگ اور دوسرے ضروری کام کیے جاتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ایک چیپ کو تیار کرنے پر پانچ سے 15 لاکھ روپے تک کا خرچہ آتا ہے۔
’زیادہ تر لوگ شوق کے لیے جیپ تیار کرواتے ہیں، جبکہ پہاڑی علاقوں سے تعلق رکھنے والے یہاں کی تیار کردہ جیپیں مزدوری کے لیے چلاتے ہیں۔‘
شہباز نے مزید بتایا کہ جیپ ہسپتال میں زیادہ تر لوگ بغیر رجسٹریشن کی جیپیں لاتے ہیں لیکن ایسی گاڑیوں کی یہاں مرمت نہیں کی جاتی ہے۔