ایران نے بدھ کو عراق میں منعقد ہونے والے علاقائی فٹ بال مقابلوں کے لیے 'خلیج عرب' کے نام کے استعمال پر عراق سے احتجاج کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ کا اصرار ہے کہ پانی کے علاقے کو ’خلیج فارس‘ کہا جانا چاہیے اور اس نے بار بار ان ممالک اور تنظیموں کے ساتھ اس مسئلے کو اٹھایا ہے جو اس کے برعکس حوالہ دیتے ہیں۔
عراق نے جمعہ کو اپنے جنوبی شہر بصرہ میں خطے بھر سے عرب قومی ٹیموں کا خیرمقدم کیا ہے جو سرکاری طور پر ’عرب گلف کپ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
1979 میں شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب عراق نے دو سالہ مقابلے کی میزبانی کی ہے، جسے عام طور پر ’گلف کپ‘ کہا جاتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے حوالے سے بتایا ہے کہ انہوں نے اس معاملے پر اتوار کو عراقی سفیر کو طلب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ عراق کے ساتھ ’ہمارے سٹریٹجک، برادرانہ اور گہرے تعلقات ہیں لیکن ہم نے اس مسئلے پر اپنے احتجاج کا واضح طور پر اظہار کیا ہے۔‘
’ہم نے عراق کی طرف خلیج فارس کی عین مطابق اور مکمل اصطلاح کے استعمال کے بارے میں ایران کی عظیم قوم کی حساسیت کی عکاسی کی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تیل کی ترسیل کے اس اہم راستے کا نام کئی برسوں سے ایران اور اس کے عرب ہمسایوں کے درمیان تنازعات کا باعث بنا ہوا ہے۔
اسلامی یکجہتی کھیلوں کا 2010 کا ایڈیشن جو تہران میں ہونا تھا، اس تنازعہ کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا اور بعد میں منسوخ کردیا گیا تھا۔
اسی سال ایران نے متنبہ کيا تھا کہ پرواز کے دوران نقشوں میں ’خلیج عرب‘ کی اصطلاح استعمال کرنے والی ایئر لائنز کو اس کی فضائی حدود سے روک دتا جائے گا۔
سنہ 2016 میں عمان ایئر نے سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد ایک نقشے کو ختم کر دیا تھا جس میں آبی گزرگاہ کو 'خلیج فارس' کا نام دیا گیا تھا۔
سنہ 2012 میں ایران نے انٹرنیٹ کی بڑی کمپنی گوگل پر تنقید کی تھی کہ اس نے اپنی آن لائن نقشے کی خدمات پر آبی گزرگاہ کو بے نام چھوڑ دیا ہے، جو اب اسے 'خلیج فارس (خلیج عرب)' کے نام سے پکارتی ہے۔