سندھ کے ضلع تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے نوجوان رب نواز ایسی پینٹنگز بناتے ہیں، جو قریب سے دھندلی نظر آتی ہیں لیکن دور سے دیکھا جائے تو یہ پینٹنگز واضح نظر آنے لگتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رب نواز نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا: ’میں جو پینٹنگ کرتا ہوں وہ فکسچر سکیچ کہلاتی ہے۔ یہ وہ پینٹنگ ہوتی ہے جو نزدیک سے نظر نہیں آتی لیکن جیسے جیسے ہم دور جاتے ہیں، ویسے ویسے پینٹنگ واضح نظر آنے لگتی ہے۔‘
رب نواز کے مطابق: ’یہ ایک خوبصورت آرٹ ہے۔ اس پینٹنگ کو ہم جادو بھی کہہ سکتے ہیں، جو قریب سے دکھائی نہیں دیتی لیکن لوگ اسے بہت پسند کرتے ہیں۔‘
رب نواز کا مزید کہنا تھا کہ وہ موبائل فون سے بھی تصویر دیکھ کر بناتے ہیں، جس میں ایک ہفتے کا وقت لگ جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اس کے علاوہ آئل پینٹنگ، کلر پینٹنگ، ڈاٹ پینٹنگ اور نارمل سائز کی پینٹنگ کا کام بھی کرتے ہیں۔
رب نواز کے مطابق انہوں نے یہ فن سندھ یونیورسٹی سے سیکھا ہے اور اس کے علاوہ یوٹیوب سے بھی کافی چیزیں سیکھی ہیں۔