پاکستان میں فٹ بال کے کھیل کی زبوں حالی کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ عالمی سطح پر فیڈریشن آف انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن ( فیفا) کی رینکنگ میں 141ویں نمبر پر رہنے والی پاکستانی فٹ بال ٹیم اب 195ویں پوزیشن پر پہنچ گئی ہے۔
ملک میں فٹ بال کے لیے مشکل ترین حالات میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن بھی 2015 سے مسلسل تنازعات کا شکار ہے، اور تب سے تنظیم کے انتخابات نہیں ہو پائے، جبکہ معاملات فیفا کی نارملائزیشن کمیٹی کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں۔
فیڈریشن کے انتخابات میں حصہ لینے والے گروپوں میں جھگڑوں سے رکنے والا انتخابی عمل ابھی تک بحال نہیں ہو پایا، جبکہ اراکین نے فیفا نارملائزیشن کمیٹی سے فوری انتخابات کروانے اور فیڈریشن کا انتظام منتخب عہدیداروں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب ان دنوں فیفا اور ایشیا میں فٹ بال فیڈریشنز کی نمائندہ تنظیم ایشیا فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) کا مشترکہ تین رکنی وفد پاکستان کے دورے پر ہے۔
فیفا کا اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان میں فٹ بال فیڈریشن کے تنازعات ختم کر کے گیم کی بحالی کے لیے کوشاں ہے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے فیفا فٹ بال ہاؤس لاہور میں متعلقہ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔
پاکستانی فٹ بال کلبوں کے مطالبات
پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے ممبر کلبوں کے عہدیداروں نے فیفا وفد کے سامنے متفقہ فیصلہ کیا کہ فیڈریشن کے انتخابات فوری کرائے جائیں۔
ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن لاہور کے صدر چوہدری ذوالفقار علی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ فٹ بال فیڈریشن 1962کے آئین کے تحت چل رہی ہے۔
انہوں کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کا اپنا آئین ہے جس میں ہر چار سال بعد انتخاب ہونا لازمی ہیں، جبکہ آخری مرتبہ الیکشنز 2015 میں فیصل صالح حیات نے کروائے تھے، جو متنازع رہے۔
’اس معاملہ پر عدالت میں کیس چلے معاملہ سپریم کورٹ تک گیا اور عدالت عالیہ نے بھی فیڈریشن کے انتخابات کروائے، لیکن انہیں فیفا نے تسلیم نہیں کیا۔‘
چوہدری ذوالفقار نے کہا کہ فیڈریشن کے معاملات فیفا ہاؤس پاکستان کے حوالے کر دیے گئے ہیں اور عالمی تنظیم نے شفاف انتخابات کروانے کی غرض سے 2019 میں نارملائزیشن کمیٹی بنائی، جو ابھی تک اپنا واحد ہدف پورا نہیں کر سکی ہے۔
چوہدری ذوالفقار نے پاکستان کے دورے پر موجود فیفا کے وفد پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ’یہ چھوٹے سے الیکشن ہیں، جس میں 2015کے الیکٹورل کالج کے مطابق ڈھائی ہزار کلبوں نے ووٹ ڈالنا ہیں۔
فیفا وفد کی کاوشیں
فیفا وفد نے فٹ بال کنیکٹ آئی ڈی کے تحت کلبز کی رجسٹریشن کے لیے موبائل یونٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد چیئرمین نارملائزیشن کمیٹی کے ہارون ملک سے ملاقات کی، جس میں وفد کو پاکستان میں فٹ بال کی صورت حال،ملکی اور بین الاقوامی سطح پر جاری سرگرمیوں اور انتظامی امور پربریفنگ دی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ملاقات کے بعد ہارون ملک نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ مل کر کلب فٹ بال کی بحالی کے لیے ٹورنامنٹ کروائے جائیں گے، جبکہ فیفا وفد کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
’ہماری ملاقاتیں اب تک حوصلہ افزا رہی ہیں، اور ہماری پراگریس سے فیفا عہدیدار خوش ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ فیفا اور اے ایف سی کا مشترکہ وفد پاکستان میں فٹ بال کے حوالے وفد رپورٹ تیار کرنے گا، جس کی روشنی میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ہارون ملک کا کہنا تھا کہ جون 2023 تک بھی پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات کا امکان نظر نہیں آ رہے۔ ’جو کام 74 برس میں نہیں ہو سکے انہیں کرنے میں تو وقت لگے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کے انتخابات میں تاخیر نہیں کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اور فیڈریشن میں شفافیت کے لیے کام جاری ہیں، جبکہ کلبوں کی رجسٹریشن کا کام بھی مکمل کیا جا رہا ہے۔
’فریقین عدالتوں سے مقدمات واپس لے لیں تو اچھے انداز میں انتخابات کی طرف بڑھا جا سکتا ہے۔‘