وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے تاجروں پر زور دیا ہے کہ وہ 22 کروڑ نفوس اور سرمایہ کاروں کو ایک مضبوط اور بڑی کنزیومر مارکیٹ فراہم کرنے والے پاکستان میں موجود بے پناہ موقعوں سے فائدہ اٹھائیں۔
خلیج ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ توانائی، انفرسٹرکچر، ای کامرس، زراعت پر مبنی صنعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔
اپریل 2022 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد شہباز شریف جب متحدہ عرب امارات کے اپنے تیسرے دورے پر گئے تو انہوں نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام، معلومات کے تبادلے اور دونوں ممالک کی سفارتی اکیڈمیوں کے درمیان تعاون کے شعبوں میں تین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے تجارتی تعلقات کے بارے میں پوچھے جانے پر شہباز شریف نے حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کی جانب اشارہ کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ دو طرفہ تجارت میں گذشتہ سال کے مقابلے 2021-22 کے دوران 25.40 فیصد اضافے کے ساتھ 10.60 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
تاہم وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ’دوطرفہ تجارت کی موجودہ سطح اب بھی وہ نہیں جو ہو سکتی ہے۔ ہم اپنے موجودہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔‘
اخبار کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اوسط سالانہ تجارت آٹھ ارب ڈالر ہے جس وجہ سے متحدہ عرب امارات مینا خطے (مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ) میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
تعاون کے نئے شعبوں سے متعلق ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ’ہم اپنے معاشی تعلقات کو بہترین سیاسی تعلقات کے برابر لانے کے لیے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں تلاش کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور فنانشل ٹیکنالوجی (فن ٹیک) کو ’بہت زیادہ صلاحیتوں والے تعاون کے نئے شعبے‘ قرار دیا۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے انسانی امداد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے ’قابل قدر اور بروقت‘ انسانی امداد دینے پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’جس دن پاکستان میں سیلاب آیا، اسی دن مجھے شیخ محمد بن زاید کا فون آیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہم فوری طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے امدادی سامان بھیجیں گے۔‘
اور پھر ابوظہبی اور پاکستان کے درمیان ایک فضائی پل قائم کیا گیا، (اور امدادی سامان) اسلام آباد، صوبہ سندھ کے شہر کراچی، بدین اور شکارپور بھیجا گیا۔
متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی دوستی کے بارے میں شہباز شریف نے وضاحت کی کہ ان تعلقات کی بنیاد مرحوم شیخ زاید بن سلطان آل نہیان نے رکھی تھی جو پاکستان کو سرکردہ، خوش حال اور ترقی پذیر ممالک میں دیکھنا چاہتے تھے۔ ’ہم مستقبل میں ان کا احسان اور سخاوت کو کبھی نہیں بھولیں گے۔‘
شہباز شریف نے پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں پوچھے جانے پر متحدہ عرب امارات کی حکومت اور اس کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات 17 لاکھ پاکستانیوں کو عزت اور احترام کے ساتھ ملک میں روزی کمانے کی اجازت دے رہا ہے۔
نومبر 2023 میں ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (سی او پی 28) کی میزبانی میں متحدہ عرب امارات کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ’اپنی موسمیاتی سفارت کاری کے ایک حصے کے طور پر، پاکستان عالمی موسمیاتی تبدیلی پر بحث، مذاکرات اور کارروائی میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔‘
(ایڈیٹنگ: بلال مظہر | ترجمہ: العاص)