عراق: پتھروں سے بنے ’ماحول دوست‘ گھروں کا شہر

عراق کے شہر عقرے میں مکانات اور دوسری عمارتیں سیمنٹ اور کنکریٹ کے بجائے پہاڑوں سے لائے پتھروں سے بنائی جاتی ہیں، جس سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم تر ہو جاتے ہیں۔

عراق میں دنیا بھر کی طرح رہائشی مکانات اور دوسری عمارتیں اینٹوں اور کنکریٹ سے ہی بنائی جاتی ہیں، تاہم ملک کے شمالی شہر عقرہ میں اس لحاظ سے صورت حال مختلف ہے جہاں تعمیر کی غرض سے پہاڑ سے حاصل کردہ پتھر استعمال کیے جاتے ہیں۔

عقرہ کی گلیوں میں گھومتے ہوئے ہر طرف پتھروں کی دیواریں دیکھنے کو ملتی ہیں۔

انجینیئر جمیل صدیق کا اس سلسلے میں تفصیلات بتاتے ہوئے اے ایف پی کو کہا کہ عقرہ شہر بہت پرانا ہے، اور پرانے زمانے میں یہاں سیمنٹ یا کنکریٹ کے بلاکس یا کوئی اور ہائی ٹیک مواد موجود نہیں تھا۔

’صرف پتھر تھے جو پہاڑوں سے لائے جاتے تھے اور تعمیر میں انہی کو استعمال کیا جاتا تھا۔

’اس وقت لوگوں کے لیے پتھروں سے تعمیر کرنا آسان تھا، کیونکہ یہ سستا ہے، اور اس وقت اس کے کاریگر بھی موجود تھے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پتھروں کی عمارتیں سیمنٹ سے تعمیر شدہ عمارتوں سے جمالیاتی لحاظ سے زیادہ فنکارانہ لگتی ہیں۔

انجینیئر جمیل صدیق کا مزید کہنا تھا کہ پتھر کی دیواریں چوڑی ہوتی ہیں۔ ’کنکریٹ کے بلاکس صرف بیس سینٹی میٹر چوڑے ہو سکتے ہیں، جبکہ پتھر چالیس سے ساٹھ سینٹی میٹر چوڑے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ لہذا یہ موٹائی گرمیوں یا سردیوں میں تھرمل موصولیت فراہم کرتی ہے۔‘
عقرے کے رہائشی مجید نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کے پاس ایئر کنڈیشنر نہیں ہے لیکن انہیں اس کی ضرورت بھی نہیں۔ 

’اس کی وجہ یہ ہے کہ میرا گھر پتھروں سے بنا ہے اور میرے پاس ایک چھوٹا ایئر کولر ہے، جو میرے لیے کافی ہے، اور اس کی قیمت بھی کم ہے۔‘

عقرے کے میئر بلند رضا زبیرکا کہنا تھا کہ وہ شہر کی تاریخی شناخت کو محفوظ رکھنے اور موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے پتھر کے مکانات کی تعمیر کو فروغ دیتے ہیں۔

’کنکریٹ گرمی کو خارج کرتی، درجہ حرارت کو بڑھاتی اور ماحول کو متاثر کرتی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات