فرانسیسی سائیکلسٹ میکیل موریئر کے مطابق گزشتہ ایک سال اور دو مہینوں بعد جب سائیکل چلاتے ہوئے جب اسلام آباد پہنچے تو انھیں بریانی، ہانڈی، کڑاہی، پراٹھے سمیت پاکستانی کھانے بہت پسند آئے۔
میکیل موریئر کے مطابق 14 مہینے پہلے شروع ہونے والا ان کا یہ عالمی سفر اتفاق سے شروع ہوا۔ وہ اب سائیکل پر سفر کو انڈیا کے شہر دہلی میں ختم کردیں گے۔ جس کے بعد ان کی گرل فرینڈ کے ساتھ دنیا کی سیر کا پروگرام بنارہے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے میکیل موریئر نے بتایا: ’میں فرانس کے نزدیکی ملک کراشیا گھومنے کے لیے سائیکل پر نکلا۔ میرا کوئی ارادہ نہیں تھا کہ میں، کئی ممالک کی سیر کروں۔ مگر مجھے سائیکل پر سفر پسند آنے لگا اور میں نے سفر جاری رکھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اب میں ایک سال اور دو مہینوں سے سائیکل پر مسلسل سفر کررہا ہوں۔ میں نے اب تک 15 ممالک کا سفر کیا جن میں فرانس، اٹلی، سلووینیا، کروشیا، بوسنیا، مونٹے نیگرو ، شمالی مقدونیہ،’ یونان شامل ہیں۔ ان ممالک سے میں نے سردی کے باعث تیز سفر کیا اور اس کے بعد میں نے اپنا سفر آہستہ کر دیا۔ میں ترکی، لبنان، جارجیا، آرمینیا اور ایران سے گزرتا ہوا اب پاکستان پہنچا ہوں۔‘
مجھے واقعی پاکستانی کھانے بہت پسند آئے۔ جن میں بریانی، کڑہائی، ہانڈی شامل ہیں۔ میرے خیال میں یہاں کے کھانے اب میرے پسندیدہ کھانے ہیں جن میں ہانڈی کڑاہی بریانی وغیرہ۔‘
‘میکیل موریئر کے مطابق اب وہ یہ سفر ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق: ’دہلی میں میری گرل فرینڈ مجھ سے ملیں گی اور ہم ٹرین یا بس سے اپنا سفر کریں گے۔