پاکستان کے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے پیٹرول اور ڈیزل ذخیرہ کرنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں بدھ کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی کوئی قلت نہیں ہے، اور اس وقت ملک میں 20 دن کا پیٹرول اور تقریباً 29 دن کے ڈیزل کا ذخیرہ موجود ہے۔
پاکستان کے مختلف شہروں میں گذشتہ کئی روز سے پیٹرول اور ڈیزل کی ’قلت‘ کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ’اس وقت سرگودھا، بہاولنگر، کمالیہ، نارووال، شکر گڑھ، گوجرہ اور منڈی بہاالدین اور لاہور میں بھی پیٹرول کی قلت ہو گئی ہے۔‘
اطلاعات کے مطابق پیٹرول پمپس پر موٹرسائیکل سواروں کو چار سو روپے اور گاڑی والوں کو چار ہزار سے زیادہ کا پیٹرول نہیں دیا جا رہا جبکہ پمپ مالکان کا مؤقف ہے کہ انہیں پیٹرول سپلائی نہیں کیا جا رہا، اس لیے وہ کم فروخت کر رہے ہیں۔
تاہم اس حوالے سے وزیر مملکت مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ’قلت کی خبروں کی وجہ ذخیرہ اندوزی ہے۔ کچھ لوگ ہمیشہ کی طرح ذخیرہ اندوزی کر کے لوگوں کے حق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔‘
مصدق ملک نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تیل کی قیمت بڑھانے کا کوئی پلان نہیں ہے۔ پٹرول کی قیمتوں کا تعین بین الاقوامی مارکیٹ سے ہو گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’کچھ لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کا وفد آیا ہوا اور تیل کی قیمت بڑھے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کا ذخیرہ کرنے والے نقصان اٹھائیں گے اور اگر ریاست نے ایکشن لیا تو پھر یہ پریس کانفرنسز میں روتے پھریں گے۔
وزیر مملکت نے پاکستان کے مختلف شہروں میں گذشتہ دنوں ہونے والے بریک ڈاؤن کے حوالے سے کہا کہ ’بجلی بریک ڈاؤن کی رپورٹ دو دن تک وزیر اعظم کو پیش کر دوں گا۔ رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرنے سے قبل کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔‘
روس سے تیل خریدنے کے حوالے سے مصدق ملک نے بتایا کہ روس سے تیل کی خریداری کے معاملات مارچ کے آخر تک طے ہو جائیں گے اور ’امید ہے کہ اپریل سے ملک میں روس سے تیل آنا شروع ہو جائے گا۔‘