میانوالی سے تعلق رکھنے والے سات سالہ بلے باز محمد عبدالرافع اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔
کرکٹ کے لیے ان کے دل میں اتنا جنون ہے کہ وہ ابھی سے عملی میدان میں اترنے کی تیاری کرنے لگے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ننھے بلے باز رافع نے بتایا کہ وہ چار سال کی عمر سے کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رافع ایک نجی کلب سے کرکٹ سیکھنے کے لیے تین سال سے تربیت بھی حاصل کر رہے ہیں اور وہ روزانہ تین گھنٹے اپنا ٹریننگ سیشن مکمل کرتے ہیں۔
رافع کے اس شوق میں ان کے والد ان کا ساتھ دیتے ہیں۔ ان کے والد کے مطابق رافع چار سال کے تھے جب انہوں نے کلب سے کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔
رافع کے والد کا کا کہنا تھا: ان کے ’بلا پکڑنے کے سٹائل‘ سے لگتا ہے کہ وہ اچھے بلے باز بن سکتے ہیں۔
رافع کہتے ہیں وہ کرکٹ کھیلنے کے ساتھ ساتھ پڑھائی بھی کرتے ہیں اور وہ ابھی کلاس اول کے طالب علم ہیں۔
رافع کا پسندیدہ کھلاڑی کون سا ہے؟
رافع کرکٹ میں سب سے زیادہ متاثر سابق پاکستانی کھلاڑی سعید انور سے ہیں کیوں کہ سعید انور جس طرح بال کو کھیلتے تھے رافع ویسے ہی کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔
رافع کے خیال میں انڈین کرکٹر وراٹ کوہلی اور پاکستانی کھلاڑی بابر اعظم ٹاپ پلیئرز تو ضرور ہیں لیکن وہ بھی سعید انور کی طرح نہیں کھیل سکتے۔
ان کے مطابق جب بھی ان کے سامنے کوئی برا بولر ہوتا تو وہ صرف گیند پر نظر رکھتے ہیں اور کسی بال سے کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتے۔
رافع کہتے ہیں ’بولر فاسٹ ہو یا سپن، مجھے ڈر نہیں لگتا۔‘