برطانوی وزیر کا پناہ گزینوں کے گھروں کے ڈیزائنر سے متعلق ’مذاق‘

برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے اپنے دورے کے دوران پناہ گزینوں کی رہائش گاہوں کے انٹیریئر ڈیزائنرز کے بارے میں مذاق کیا ہے۔

برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین روانڈا کے دورے کے موقعے پر (Picture credit Stefan Rousseau)

سرکاری فنڈ سے روانڈا کا پہلا دورہ کرنے والی برطانیہ کی وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو ممکنہ تارکین وطن کی رہائش گاہوں کا دورہ کروایا گیا جبکہ جمعے کو اس بات کی تصدیق سامنے آئی کہ 209 افراد نے دریائی گزرگاہ کو پار کیا ہے۔

برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے ہفتے کو اپنے دورے کے دوران پناہ گزینوں کی رہائش گاہوں کے انٹیریئر ڈیزائنرز کے بارے میں مذاق کیا۔

وہ روانڈا سے متعلق ملک بدری کی پالیسی سے اپنی وابستگی کی تصدیق کرنے کے لیے دورہ کر رہی ہیں۔

ابھی تک کسی بھی تارکین وطن کو منتقل نہیں کیا گیا کیونکہ اس معاہدے پر، جس پر سویلا بریورمین کی پیشرو پریتی پٹیل نے گذشتہ اپریل میں دستخط کیے تھے، قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہے۔

سویلا بریورمین کے دورے کے دوران، حکومت نے اطلاع دی کہ پانچ دن تک کوئی کراسنگ نہ ہونے کے بعد جمعے کو 209 افراد چھوٹی کشتیوں میں چینل کو عبور کر چکے ہیں۔

ہفتہ کی صبح سویلا بریورمین کو رہائش گاہوں کا دورہ کرایا گیا جو روانڈا کی حکومت کی جانب سے زمین خریدنے کے بعد تارکین وطن کو طویل مدتی گھر فراہم کر سکتا ہے۔

ان گھروں میں سے ایک کا جائزہ لیتے ہوئے سویلا بریورمین نے کہا: ’یہ گھر واقعی خوبصورت، بہترین معیار کے اور اپنے اپنے لگتے ہیں اور مجھے واقعی آپ کا انٹیریئر ڈیزائنر پسند آیا ہے۔ مجھے ان سے اپنے لیے کچھ مشورہ درکار ہے۔‘

برطانیہ سے آنے والے تارکین وطن کو مختصر مدت کے لیے ہاسٹلز اور ہوٹلوں میں رکھا جائے گا۔

روانڈا میں رہنے والے ایک پناہ گزین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے ’کبھی محسوس نہیں کیا کہ مجھے غیر ملکی سمجھا جاتا ہے۔‘

تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ روانڈا میں ’کئی ہزار‘ تارکین وطن کو رکھنے کی صلاحیت موجود ہے۔

48 سالہ فصیحہ ٹیمے نے، جن کی ایک بیوی اور چار بچے ہیں، یہ تاثرات سویلا بریورمین کے اس دعوے کے بعد دیے جن میں سویلا نے کہا کہ ’روانڈا میں ہزاروں لوگوں کو دوبارہ آباد کرنے کی صلاحیت ہے، اور پروازیں شروع ہونے کے بعد وہ تیزی سے رہائش فراہم کر سکتا ہے۔‘

برطانوی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ یہ تجویز کہ روانڈا صرف 200 افراد کو سنبھال سکتا ہے ’مکمل طور پر غلط بیانیہ ہے جو معاہدہ ختم کرنے کے خواہش مند ناقدین کے ذریعے پیش کیا گیا۔‘

دورے سے قبل، سویلا بریورمین نے کہا تھا کہ یہ منصوبہ ’خطرناک اور غیر قانونی سفر کے خلاف ایک طاقت ور رکاوٹ کے طور پر کام کرے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ اس معاہدے پر بات کرنے کے لیے صدر پال کاگامے اور اپنے ہم منصب ونسنٹ بیروٹا سے ملاقات کرنے والی ہیں۔ 

وہ روانڈا میں دستیاب کاروبار اور روزگار کے مواقع کی حد پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے آغاز کے پیشہ ور افراد اور کاروباری افراد سے بھی ملاقات کریں گی۔

مہاجرین کو زبردستی روانڈا واپس بھیجنے کے برطانوی حکومت کے منصوبے کو فی الحال عدالتوں پناہ کے متلاشیوں درخواست گزاروں کی صورت میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔

درخواست گزاروں کو منگل کو بتایا گیا کہ وہ انہیں واپس اپنے ملک منتقل کرنے کے ہوم آفس کے فیصلوں کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔

ایران، عراق اور شام سمیت مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کا ایک گروپ دسمبر میں ہائی کورٹ کے ان دو ججوں کے فیصلے کو کالعدم کروانا چاہتا ہے، جنہوں نے حکومت کے منصوبے کے خلاف قانونی کوششوں کے سلسلے کو مسترد کر دیا تھا۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا