مادھوری ڈکشٹ کی ’توہین‘ پر نیٹ فلکس کو نوٹس

ڈرامے میں راج کوتراپالی (کنال نائر) اور شیلڈن کوپر (جم پارسنز) مذکورہ قسط کے دوران اداکارہ ایشوریہ رائے اور مادھوری ڈکشٹ کا موازنہ کرتے ہیں۔

مادھوری ڈکشٹ چار مئی 2018 کو ممبئی میں مراٹھی فلم ’بکٹ لسٹ‘ کے پروموشنل پروگرام کے دوران (اے ایف پی)

بالی وڈ سٹار مادھوری ڈکشٹ کے متعلق ڈراما ’بگ بینگ تھیوری‘ میں مبینہ طور پر توہین آمیز تبصرے کی وجہ سے آن لائن سٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے۔

انڈین سیاسی تجزیہ کار متھن وجے کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے نیٹ فلکس کو ایک نوٹس بھیجا، جس میں سیزن ٹو کی پہلی قسط ہٹانے کے لیے کہا گیا۔

ڈرامے میں راج کوتراپالی (کنال نائر) اور شیلڈن کوپر (جم پارسنز) مذکورہ قسط کے دوران بالی وڈ اداکارہ ایشوریا رائے اور مادھوری ڈکشٹ کا موازنہ کرتے ہیں۔

بات چیت کے دوران شیلڈن کوپر ایشوریا رائے کو ’غریب آدمی کی مادھوری ڈکشٹ‘ کہتے ہیں جس کے جواب میں راج کوتراپالی کہتے ہیں کہ ’ایشوریہ رائے ایک دیوی ہیں، ان کے مقابلے میں مادھوری ڈکشٹ ایک جذام زدہ پروسٹیٹیوٹ ہیں۔‘

متھن وجے کمار کا کہنا ہے کہ مادھوری ڈکشٹ کے خلاف کیے گئے تبصرے ’لغو اور تضحیک آمیز‘ ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ’بچپن سے ہی مادھوری ڈکشٹ کا مداح ہونے کے ناطے میں اس ڈائیلاگ سے بہت پریشان تھا۔ یہ مجھے انڈین ثقافت اور خواتین کے خلاف انتہائی توہین آمیز لگا۔‘

’میں نے اپنے وکیل سے کہا کہ وہ نیٹ فلکس کو قانونی نوٹس بھیجے اور درخواست کرے کہ وہ اس قسط کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹائیں۔ یہ ضروری ہے کہ میڈیا کمپنیوں کو ان کے مواد پر پوچھ گچھ ہو، اور مجھے امید ہے نیٹ فلکس انڈیا اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔‘

متھن وجے کمار نے کہا کہ ان اقساط کو نہ ہٹانے کی صورت میں سٹریمنگ کمپنی کے خلاف ’صنفی امتیاز کو فروغ دینے کی پاداش میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘

دی انڈپینڈنٹ نے خبر پر تبصرے کے لیے نیٹ فلکس انڈیا سے رابطہ کیا ہے۔  ڈراما بگ بینگ تھیوری کی آخری قسط مئی 2019 میں نشر ہوئی تھی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی