ایران کے وزیر خارجہ حسین عامر عبداللہیان نے اتوار کو اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کو ٹیلی فون کیا ہے، جس میں دو طرفہ معاملات پر بات چیت کی گئی۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کے علاوہ سعودی عرب اور ایران کے مابین حالیہ معاہدے کی روشنی میں مستقبل کے اقدامات کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔
ریاض اور تہران نے 10 مارچ کو بیجنگ میں ایک معاہدے کے ذریعے 2016 میں منقطع ہونے والے تعلقات کو بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
دونوں ممالک نے دو ماہ کے اندر اندر اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر بھی اتفاق کیا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے اس معاہدے کے بعد کہا تھا کہ ان کے ملک کا ایران کے ساتھ معاہدہ فریقین کی اس مشترکہ خواہش کو ظاہر کرتا ہے کہ ’تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی عرب کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے 23 مارچ کو بتایا تھا کہ سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان جلد ملاقات ہو گی جس میں ایک دوسرے کے ملک میں سفارت خانے اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے کے لیے راستہ ہموار کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان ایران میں ’بہت جلد' سعودی سرمایہ کاری کا ذکر کر چکے ہیں۔
وزیر خزانہ محمد الجدعان کے مطابق ایران میں 'بہت سے مواقع' موجود ہیں اور انہیں دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری نہ ہونے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔
ریاض میں ’فائننشل سیکٹر کانفرنس‘ سے خطاب کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ سعودی عرب کتنی جلد ایران میں 'نمایاں' سرمایہ کاری شروع کر سکتا ہے تو انہوں نے کہا 'بہت جلد۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’جب لوگ ان اصولوں پر قائم رہیں جن پر اتفاق ہوا تھا تو میرے خیال میں یہ بہت جلد ہو سکتا ہے۔'