روسی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سینٹ پیٹرزبرگ کے ایک کیفے میں ہونے والے دھماکے میں ایک روسی فوجی بلاگر ولادلن تاتارسکی جان سے گئے۔
ولادلن تاتارسکی نے یوکرین جنگ کے دوران فرنٹ لائن سے رپورٹ کیا تھا۔
روئٹرز کے مطابق اس کیفے میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 16 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
روسی خبر رساں ایجنسیوں نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ کارروائی ایک دھماکہ خیز آلے کی وجہ سے ہوئی۔
تاتارسکی، جن کا اصل نام میکسم فومین تھا، کے ٹیلی گرام پر 560,000 سے زیادہ فالوورز تھے اور وہ ان بااثر فوجی بلاگرز میں سے ایک تھے جنہوں نے یوکرین میں روس کی جنگ پر اکثر تنقیدی تبصرہ پیش کیا۔
وہ گزشتہ ستمبر میں کریملن کی اس تقریب میں شامل تھے جب روس کی طرف سے یوکرین کے چار جزوی طور پر مقبوضہ علاقوں کے الحاق کا اعلان کیا گیا، اس اقدام کو اقوام متحدہ کے بیشتر ممالک نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مذمت کی تھی۔
ولادلن تاتارسکی اس جنگ میں روس کے پرجوش حامی تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس موقع پر ایک ویڈیو کلپ میں انہیں یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا تھا کہ ’ہم سب کو شکست دیں گے، ہم سب کو مار دیں گے، ہم ہر اس شخص کو لوٹیں گے جسے ہم چاہیں گے۔ سب کچھ ویسا ہی ہوگا جیسا ہمیں پسند ہے۔‘
سینٹ پیٹرزبرگ کی ایک مقامی ویب سائٹ کے مطابق دھماکہ اس کیفے میں ہوا جس کا تعلق کسی زمانے میں ویگنر پرائیویٹ آرمی کے بانی یوگینی پریگوزن سے تھا اور جو یوکرین میں روس کے لیے لڑ رہی ہے۔
آر آئی اے نیوز ایجنسی کے مطابق دھماکے میں چھ دیگر افراد زخمی ہوئے۔ خبر میں کوئی اشارہ نہیں تھا کہ دھماکے کی ذمہ داری کس نے قبول کی ہے۔
روئٹرز کے مطابق اگر تاتارسکی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا تو یہ یوکرین کی جنگ سے وابستہ کسی شخصیت کا روسی سرزمین پر دوسرا قتل ہوگا۔