امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے خلاف مجرمانہ الزامات کا جواب دینے کے لیے آج (منگل) کو نیویارک کے جج کے سامنے پیش ہوں گے۔
ان پر عائد الزامات کی وجہ سے 2024 کی پوری صدارتی مہم انتشار کے خطرے سے دوچار ہو چکی ہے۔ امریکی تاریخ میں کسی سابق صدر کی اس طرح عدالت میں پیشی کی پہلے کوئی مثال موجود نہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ امریکہ کے پہلے یا سابق امریکی صدر ہیں جن پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ یہ ایک تاریخی پیشرفت ہے جس نے امریکہ کو نئی قسم کی صورت حال سے دوچار کر دیا ہے۔
مین ہیٹن میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ عالمی ذرائع ابلاغ نے کی نظریں ٹرمپ کی عدالت میں پیشی پر ہیں۔ عدالت میں جوابدہی کے وقت 76 سالہ ٹرمپ کو ٹھیک ٹھیک پتہ چلے گا کہ 2016 کے صدارتی الیکشن کے بعد اقتدار میں آنے سے قبل ان کی طرف سے بالغوں کی فلم کی اداکارہ سٹورمی ڈینیئلز کو خاموش رہنے کے لیے دی جانے والی رقم کے حوالے سے انہیں کن الزامات کا سامنا ہے۔
دو بار مواخذے کا سامنے کرنے والے رپبلکن رہنما ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ انہیں ’سیاسی انتقام‘ کا نشانہ بنایا گیا۔ تاہم وہ اس مقدمے کو اپنی حمائت سیاسی حمایت کی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے اگلے دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کے لیے لاکھوں ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔
ٹرمپ اپنی ملکیت فلک بوس عمارت ٹرمپ ٹاور سے چھ میل کا سفر کر کے مین ہیٹن کورٹ کمپلیکس پہنچ رہے ہیں جہاں وہ حکام کے سامنے سرینڈر کریں گے۔
ٹرمپ کے اس سفر کے موقع پر ہزاروں پولیس اہلکار، اور ٹرمپ کے نامعلوم تعداد میں حامی اور مخالفین سڑکوں پر ہوں گے۔ امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورکس اس صورت حال کو براہ راست نشر کرے گا۔ حالانکہ ابھی تک یہ معلوم نہیں کہ آیا مقدمے کی سماعت بھی ٹیلی ویژن پر دکھائی جائے گی۔
عدالت میں پیشی سے پہلے معیاری طریقہ کار کے تحت ٹرمپ کے فنگر پرنٹ لیے جائیں گے اور تصاویر بنائی جائیں گی۔ تاہم ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی سابق صدر نے خود کو عدالتی حکام کے حوالے کیا ہوا اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا ٹرمپ جن کی شہرت یہ ہے کہ ان کے بارے میں کوئی پیشگوئی نہیں جا سکتی اس طریقہ کار پر عمل کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی سیکرٹ سروس پروٹیکشن کے تحت ایک سابق صدر کو ہتھکڑی لگا کر میڈیا کے کیمروں کے سامنے سے گزارے کا امکان نہیں ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹرمپ نجی طیارے کے ذریعے کو نیویارک شہر پہنچے۔ ٹرمپ کے وکلا نے منگل کو ان کی عدالت میں پیشی کے موقعے پر ذرائع ابلاغ کے کیمروں کے کمرہ عدالت میں داخلے کی مخالفت کی ہے۔
نیویارک کے میئر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے حامی ان کی عدالت میں پیشی کے موقعے پر ہنگامہ آرائی سے گریز کریں۔ یاہو نیوز نے پیر کو رات گئے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ کو کاروبار کے ریکارڈ میں تبدیلی کے 34 سنگین الزامات کا سامنا کرنا ہو گا۔ منگل کو عدالت میں جوابدہی کے طریقہ کار سے واقف ذریعے کے حوالے سے یاہو نے کہا کہ ٹرمپ کے خلاف کوئی بھی الزام غلط نہیں ہے۔
معاملے سے واقف ذریعے نے بتایا ہے کہ اپنی قانونی ٹیم کو مضبوط بنانے کے لیے ٹرمپ نے وائٹ کالر کرائم کے مشہور وکیل ٹوڈ بلانچ کی خدمات حاصل کی ہیں جب کہ ایک سابق وفاقی پراسیکیوٹر بھی ان کے وکلا کی ٹیم کا حصہ بنیں گے۔ بلانچ اور ٹرمپ کے دوسرے وکلا نے عدالت سے درخواست کی ہے عدالتی کی ویڈیو یا ریڈیو کوریج کرنے اور تصاویر بنانے کی اجازت نہ دی جائے۔