پاکستانی صحافی ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق نے سوشل میڈیا پر ایک مہم کا آغاز کیا ہے جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری سے اپنے شوہر کے قتل کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
جویریہ صدیق نے اتوار کو اپنی ایک ویڈیو میں کہا کہ ان کے ’شوہر ارشد شریف کے کینیا میں قتل کو پانچ ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے تاہم اس حوالے سے پاکستان اور کینیا میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں اقوام متحدہ سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم منتخب کریں تاکہ صحافی ارشد شریف کے قتل کی مکمل انکوائری کی جا سکے۔‘
جویریہ صدیق نے مزید کہا کہ ’اقوام متحدہ ایک ریپیٹیور کو متعین کرے جو اس مسئلہ کو دیکھے اور اگر ضرورت پڑے تو اسے انٹرنیشنل کریمینل کورٹ کو تفویض کرے۔‘
سینیئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کو 23 اکتوبر، 2022 کو نیروبی کے مضافات میں قتل کر دیا گیا تھا۔
#UN_for_ArshadSharif
— Javeria Siddique (@javerias) April 9, 2023
Respected @antonioguterres
I request that @UN to select an intl team of experts to conduct a thorough inquiry into journalist @arsched murder. Appoint Rapporteur to oversee the issue and if required, refer it to Intl Criminal Court.https://t.co/ruNNcUxjal pic.twitter.com/0iw0fekiUW
سوشل میڈیا پر مہم کے حوالے سے جویریہ صدیق نے بتایا کہ وہ ’یو این فار ارشد شریف‘ کے نام سے ایک ہیش ٹیگ کے ذریعے ایک سلسلہ شروع کر رہی ہیں جس کے تحت سوشل میڈیا صارفین بھی اقوام متحدہ سے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا صارفین سے درخواست کی ہے کہ وہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے مطالبے کے لیے ایک خط لکھ کر سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ ’اس خط کو شیئر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش کو ٹیگ کریں۔‘
جویریہ صدیق نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے علاوہ دیگر عالمی اداروں اور شخصیات کو بھی ٹیگ کرنے کا کہا ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی رواں سال جنوری میں صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں اقوام متحدہ کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جبکہ گذشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف کے قتل پر حکومت کی جانب سے تحقیقات کے لیے بنائی گئی خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) مسترد کرتے ہوئے نئی خصوصی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔
ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی اس نئی خصوصی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کو سپریم کورٹ نے فوری طور پر تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہر دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ طلب کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔
تاہم اب ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق نے کہا ہے کہ انہوں نے اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں اور شخصیات کے نام خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’ارشد شریف کی فیملی کو انصاف نہیں مل رہا اور ہمارے پاس کینیا میں بھی کوئی قانونی مدد موجود نہیں ہے نہ ہی وہاں کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’نہ گولیاں چلانے والوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی ہم سے جے آئی ٹی کی رپورٹ شیئر کی گئی ہے۔‘
صحافی ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق نے گذشتہ سال صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ان کے شوہر کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ کی زیر نگرانی کروانے کی غرض سے مدد طلب کی تھی۔
اس ضمن میں جویریہ صدیق نے صدر علوی کو اس سلسلے میں 17 نومبر کو ایک خط تحریر کیا تھا۔