پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کا پہلا میچ جمعے کی شب قذافی سٹیڈیم لاہور میں تو پاکستان نے باآسانی جیت لیا لیکن یہ اس لحاظ سے یادگار تھا کہ پاکستانی کپتان اور بلے باز بابر اعظم نے اپنے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشل میچوں کی سنچری مکمل کرلی۔
بابر اعظم کے لیے یہ ایک یادگار دن تھا اور انہوں نے اس کا ذکر میچ کے بعد بات کرتے ہوئے کیا کہ ایک وقت تھا کہ وہ اسی میدان میں باؤنڈری لائن کے دوسری طرف بال پکر یعنی پکڑنے والے تھے اور معروف بلے بازوں کو شاٹ مارتے ہوئے دیکھتے تھے۔ ’آج اللہ کا شکر ہے کہ اسی میدان میں کپتان بھی ہوں اور میچوں کی سنچری بھی مکمل کرلی ہے۔‘
بابر اعظم سے پہلے یہ کارنامہ محمد حفیظ اور اور شعیب ملک انجام دے چکے ہیں لیکن وہ دونوں کھلاڑی اب قصہ پارینہ بن چکے ہیں جبکہ بابر اعظم کے پاس ابھی بھی بہت وقت ہے اور شاید ڈبل سنچری بھی مکمل کر لیں۔
بابر کے لیے اگرچہ 100واں میچ بہت شاندار نہ رہا اور وہ صرف نو رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے تاہم انہوں نے اپنی کپتانی پر تنقید کرنے والوں کو ایک آسان جیت کی نوید دے کر خاموش کردیا۔
پاکستانی کپتان بابر اعظم کے اس تاریخی سنگ میل پر ان کی پانچ منتخب اننگز ان کے ہر مداح کے لیے خوشگوار یادوں کا سنگم ہے۔
سنچورین میں 122 رنز
ساؤتھ افریقہ کے میدان سنچورین میں 2021 میں بابر اعظم کی سنچری ان کی تمام اننگز میں سب سے بڑی اننگ ہے بلکہ کسی بھی پاکستانی بلے باز کا یہ سب سے بڑا سکور ہے۔
پاکستان اس میچ میں ساؤتھ افریقہ کے 204 رنز کا تعاقب کررہا تھا۔ اگرچہ ساؤتھ افریقہ کی ٹیم ناتجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل تھی تاہم ہدف بھی کم نہیں تھا۔
بابر اعظم نے حسب روایت اپنی اننگ کا آغاز سست روی سے کیا لیکن جلد ہی وہ اپنی جارحانہ روش پر آگئے اور صرف 27 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کرلی۔
ان کی اننگ میں اس کے بعد مزید تیزی آئی اور 59ویں گیند پر اپنی سنچری بھی مکمل کرلی۔ انہوں نے 122 رنز کی اننگ کھیلی اور ٹیم کو جیت کے قریب پہنچا دیا تھا۔
انگلینڈ کے خلاف 110 رنز
2022 میں جب انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کے دورے پر آئی تو اکثریت کا خیال تھا کہ یہ سیریز پاکستان کے لیے تر نوالہ ہوگی لیکن جوز بٹلر کی غیر موجودگی کے باوجود انگلینڈ نے جیت لی تھی تاہم بابر کی بیٹنگ اس سیریز میں بھی نمایاں رہی۔
کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں انگلینڈ کے دیے گئے 200 رنز کا ہدف آسان نہ تھا لیکن بابر نے ایک بار پھر جم کر بیٹنگ کی اور انگلینڈ کے تجربہ کار بولنگ اٹیک کا مقابلہ کیا۔
بابر اور رضوان نے اوپننگ پارٹنرشپ میں ہی مطلوبہ ہدف مکمل کر کے ایک اور ریکارڈ بنا دیا تھا۔ بابر نے زبردست بیٹنگ کرتے ہوئے 66 گیندوں پر 110 رنز بنا کر اپنی بیٹنگ کی مہارت انگریزوں پر بھی ثبت کردی تھی۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف 97 رنز
جب غیر ملکی ٹیموں نے پاکستان کا دورہ کرنا شروع کیا تو بڑی ٹیموں میں ویسٹ انڈیز پہلی ٹیم تھی جس نے 2018 میں پاکستان کا دورہ کیا۔
کراچی میں سیریز کا پہلا میچ تھا اور پاکستان نے باآسانی جیت لیا تھا تاہم اس جیت کے پیچھے بابر اعظم کی شاندار بیٹنگ تھی۔
انہوں نے ویسٹ انڈیز بالنگ کو تہس نہس کردیا تھا۔ صرف 58 گیندوں پر 97 رنز کی اننگز یادگار تھی۔ وہ اپنی پہلی سنچری کے بہت قریب پہنچ گئے تھے تاہم اوورز مکمل ہوجانے پر تین رنز سے سنچری سے پیچھے رہ گئے۔
نیوزی لینڈ میں 79 رنز
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل گذشتہ سال پاکستان نے نیوزی لینڈ کا مختصر دورہ کیا۔
کرائسٹ چرچ کی مشکل پچ پر نیوزی لینڈ کی ٹیم 147 رنز بناسکی تھی۔ پاکستان کے لیے 148 کا ہدف بھی آسان نہیں تھا اور ہوا بھی یہی کہ پاکستان کے ابتدئی کھلاڑی جلدی آؤٹ ہوگئے۔ اور اس کے بعد بھی پے درپے وکٹیں گرتی رہیں لیکن ایک طرف سے بابر اعظم نے اپنی وکٹ سنبھالے رکھی اور مختصرپارٹنرشپس کے ساتھ ہدف کی جانب بڑھتے رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کی 53 گیندوں پر 79 رنز کی اننگ ٹیم کے لیے فتح گر بن گئی اور 19ویں اوور میں انہوں نے وننگ شاٹ کھیل کر میچ جیت لیا تھا۔
انڈیا کو تاریخی شکست
پاکستان آئی سی سی ورلڈکپ میں 46 سال میں کبھی بھی انڈیا کو شکست نہ دے سکا تھا۔
2021 کے ورلڈکپ کے گروپ میچ میں دبئی کے سٹیڈیم میں بابر اعظم تاریخ کے پہلے کپتان بن گئے جس نے انڈیا کو شکست دی۔ بابر اعظم اور محمد رضوان نے نے انڈیا کے 152 کے ہدف کو بنا کسی نقصان کے عبور کرکے نئی تاریخ اور نئی بحث کو جنم دے دیا تھا۔
بابر اعظم اس میچ کو اپنی زندگی کا سب سے تاریخی اور یادگار قرار دیتے ہیں۔ انڈیا کی مضبوط ترین ٹیم کو اتنی بری طرح شکست دینا پاکستانی کرکٹ کی حسین یادوں کا مجموعہ رہے گا۔
بابر نے اگرچہ نصف سنچری ہی بنائی تھی لیکن اس جیت نے انہیں اور پوری قوم کو شاد کر دیا تھا۔