سوڈان میں پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کریں گے: وزیر خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سوڈان میں موجود پاکستانی شہریوں کو غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو کہا کہ سوڈان میں موجود پاکستانی شہریوں کو غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا ’یہ معاملہ کچھ روز سے چل رہا ہے اور سوڈان میں پاکستانی سفارت خانہ شروع دن سے کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ’پاکستانی شہریوں کو ہماری آج کی تجویز ہے کہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔ ہم ان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔‘

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے آج ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ’ہم سوڈان میں تشویش ناک صورت حال کو دیکھ رہے ہیں اور وہاں پاکستانی برادری کی حفاظت اور سکیورٹی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

’سوڈان میں ہمارا سفارت خانہ وہاں موجود کمیونٹی کے ساتھ قریبی اور مسلسل رابطے میں ہے اور انہیں سہولت فراہم کرتا رہے گا۔ پاکستانیوں کی فلاح و بہبود پاکستان کی حکومت اور وزارت خارجہ کی اولین ترجیح ہے۔‘

سوڈان میں پھنسے پاکستانیوں سے متعلق سوال پر ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سوڈان میں موجود پاکستانیوں کی تعداد 1500 کے قریب ہے۔

’ہمارے سفارت خانے نے سوڈان میں صورت حال کے پیش نظر انہیں اپنی حفاظت کے لیے گھر کے اندر رہنے کا مشورہ دیا ہے۔‘

سوڈان میں پاکستانی سفارت خانے نے بدھ کو ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا تھا کہ ’آج دوپہر سفارت خانے کی دیوار پر چند گولیاں لگیں جس کے بعد سفارت خانے میں موجود تمام افراد محفوظ ہیں۔ ہم سوڈان میں پاکستانی کمیونٹی کی خدمت کے لیے پرعزم ہیں۔‘

سوڈان کی تازہ صورت حال

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق خانہ جنگی کے شکار افریقی ملک سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جمعرات کو بھی زور دار دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔

سوڈان میں دو حریف جرنیلوں کی افواج کے درمیان جنگ کے آثار عید کے تہوار سے قبل کم ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور ان کے نائب اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے کمانڈر محمد حمدان دگلو کے درمیان گذشتہ ہفتے کو شروع ہونے والی لڑائی کے بعد سے اب تک 300 سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

اس جنگ کے دوران کچھ شدید ترین جھڑپیں 50 لاکھ افراد پر مشتمل دارالحکومت خرطوم میں ہوئی ہیں جہاں زیادہ تر لوگ اپنے گھروں میں بجلی، خوراک اور پانی کے بغیر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

دوسری جانب ڈاکٹروں کی یونین نے کہا کہ خرطوم اور پڑوسی ریاستوں کے 70 فیصد ہسپتال لڑائی کی وجہ سے طبی خدمات انجام دینے سے قاصر ہیں۔

یونین نے خبردار کیا ہے کہ اموات کی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیوں کہ بہت سے زخمی ہسپتالوں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔

کئی ممالک نے اپنے ہزاروں شہریوں کو سوڈان سے نکالنے کے منصوبے بنانا شروع کر دیے ہیں لیکن ملک میں جاری تشدد کے باعث یہ کوششیں بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

سوڈانی فوج نے کہا کہ 177 مصری فوجیوں کا شمالی شہر میرو سے انخلا کر کے واپس مصر بھیج دیا گیا۔ قائرہ نے بھی اپنے فوجیوں کی آمد کی تصدیق کی ہے۔

آر ایس ایف نے کہا کہ مزید 27 مصری فوجیوں کو سوڈانی ریڈ کراس کے حوالے کیا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان