ارجنٹائن کے سٹار فٹ بالر لیونیل میسی دو سال قبل جب فرانس پہنچے تھے تو ان کا ہیرو کی طرح استقبال کیا گیا لیکن اس کلب کی جانب سے ہفتے کو (آج) اپنا آخری میچ کھیلنے سے قبل انہیں مداحوں کے طنزیہ جملوں کا سامنا ہے۔
اس کلب میں شمولیت کے موقع پر انہیں ایسے شخص کے طور پر دیکھا گیا تھا جو پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کو چیمپئنز لیگ میں فتح دلوائیں گے، تاہم یہ امیدیں پوری نہ ہو سکیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو سال بعد میسی اس مقصد کو حاصل کیے بغیر ہی روانہ ہونے والے ہیں۔
وہ فرانس میں قیام کے دوران بہترین کھیل کا مسلسل مظاہرہ نہیں کر سکے اور صرف چند میچوں میں ہی شاندار کارکردگی دکھا سکے۔
پی ایس جی میں گزارے ہوئے میسی کے وقت کو ’کامیاب‘ قرار دینا مشکل ہے۔
اگرچہ فرانس کے دارالحکومت میں منتقل ہونے سے انہیں گذشتہ سال کا ورلڈ کپ جیت کر اپنے کیریئر میں بڑی کامیابی کے لیے تیاری میں مدد ملی۔
اگست 2021 میں پیرس میں اپنی آمد کے موقعے پر میسی نے کہا تھا کہ کیریئر میں پانچویں بار چیمپئنز لیگ جیتنا ان کا ’خواب ‘ ہے اور اسے حقیقت بنانے کے لیے وہ ’مثالی جگہ‘ پر ہیں۔
میسی کی گفتگو پی ایس جی کے صدر ناصر الخلیفی کے لیے پرکشش تھی جو ان کے ساتھ بیٹھے تھے۔
اس بات چیت میں کلب کے مداحوں کے لیے بھی کشش تھی جو اس بات کے لیے بے چین تھے کہ ان کی ٹیم یورپی فٹ بال کا سب سے بڑا انعام پہلی مرتبہ جیت لے۔
گذشتہ سیزن میں پی ایس جی سیمی فائنل میں مانچسٹر سٹی سے ہارا تھا اور 2020 کے فائنل میں اسے بائرن میونخ کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ کلب کی فتح کے لیے میسی پزل کے آخری ٹکڑے کی طرح لگ رہے تھے۔
تاہم پی ایس جی میسی کی موجودگی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہا۔ کلب کو گذشتہ سیزن میں چیمپئنز لیگ کے آخری 16 ٹیموں کے مرحلے میں ریئل میڈرڈ نے شکست سے دوچار کیا تھا۔
اس وقت کلب کے مینیجر ماریشیو پوچیٹینو تھے۔ اس سال بھی پی ایس جی کے ساتھ ایسا ہی ہوا اور اسے بائرن میونخ کے ہاتھوں شکست ہوئی جب کرسٹوف گالٹیئر پی ایس جی کے کوچ تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کی کوئی وجہ ضرور ہو گی کہ مانچسٹر سٹی کے مینیجر پیپ گارڈیولا نے بڑھتی عمر کے میسی کو کلب میں لانے کے لیے زور نہیں دیا باوجود اس کے کہ بارسلونا میں ان کے سابق کوچ اکثر میسی کو اس وقت کا بہترین کھلاڑی قرار رہے ہیں۔
گارڈیولا کی ٹیم اس سیزن کے چیمپئنز لیگ کے فائنل میں پہنچ چکی ہے اور اس سطح پر کھیل رہی ہے جہاں پی ایس جی کو فی الحال اس کے مقابلے کی امید نہیں حالاں کہ کلب کے پاس میسی، کیلیان ایم باپے اور نیمار جیسے کھلاڑی موجود ہیں۔
ان تین سپر سٹارز کو جگہ دینے سے پی ایس جی مجموعی طور پر ایک ٹیم کے طور پر کمزور ہو چکا ہے۔ اب انہیں ایک ایسے کھلاڑی کے بغیر زیادہ متوازن ٹیم بنانے کی کوشش کرنی ہوگی جو اس ماہ 36 سال کے ہو جائیں گے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق دو سال قبل جب لیونل میسی پیرس پہنچے تھے تو ان کی ٹی شرٹ پر ’یہ پیرس ہے۔‘ کے الفاظ درج تھے۔ یہ پیرس سینٹ جرمین کا پسندیدہ نعرہ ہے۔ اس موقعے پر’میسی! میسی! میسی! ‘ کے نعرے بلند ہوئے۔
دو سال بعد میسی جب ہفتے کو فرانس سے روانہ ہوں گے تو انہیں وہ احترام نہیں ملے گا۔
حالیہ ہفتوں میں پارک دے پرنسز سٹیڈیم میں خیرمقدمی نعروں کی جگہ طنزیہ جملوں نے لے لی ہے۔
کرسٹو فرگالٹیئر نے جمعرات کو تصدیق کی ہے کہ سیزن کے مایوس کن اختتام کے ساتھ ہی میسی کا پی ایس جی کے ساتھ وقت پورا ہو جائے گا۔