فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کے شہر اینیسی میں جمعرات کو چاقو کے حملے میں چار بچوں سمیت سات افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق صبح پونے دس بجے شہر میں جھیل کے قریب ایک پارک میں کھیلنے والے بچوں کے ایک گروپ پر چاقو بردار ایک شخص نے حملہ کیا۔ بچوں کی عمریں تین سال کے قریب تھیں۔
وزیر داخلہ جیرلڈ ڈرمین نے ٹویٹ کیا، ’سکیورٹی فورسز کے فوری رد عمل کی بدولت مجرم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘
سکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ متاثرین میں سے کم از کم تین کی حالت تشویش ناک ہے۔
فرانسیسی میڈیا میں جیسے ہی حملے کی خبر نشر ہوئی، وزیراعظم الزبتھ بورن کے دفتر نے اعلان کیا کہ وہ جائے وقوعہ کا دورہ کریں گی اور قومی پارلیمان کے ارکان پارلیمنٹ نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا، 'اینیسی کے ایک پارک میں بچوں کے ایک گروپ پر چاقو سے حملہ ’انتہائی بزدلی‘ تھا۔ انہوں نے کہا، ’بچے اور ایک بالغ شخص زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ قوم صدمے میں ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تفتیشی ذریع نے روئٹرز کو بتایا کہ چاقو سے حملہ کرنے والے کے محرکات فی الحال غیر واضح ہیں۔
ایک پولیس اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ بچوں کے ایک گروپ پر حملہ کرنے والا شخص ایک شامی شہری ہے جو فرانس میں قانونی پناہ گزین کی حیثیت رکھتا ہے۔
پولیس نے زخمیوں کی تعداد پر بھی نظر ثانی کی۔ ان کا کہنا ہے کہ کہ دو بچوں اور ایک بالغ کی حالت نازک ہے جبکہ دو بچے معمولی زخمی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات میں آٹھ بچوں کے زخمی ہونے کی بات کی گئی تھی۔