چین کی پولیس کا کہنا ہے کہ بدھ کو جنوب مشرقی چین کے صوبہ جیانگ شی میں ایک کنڈرگارٹن سکول میں چاقو سے کیے گئے حملے میں تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے چین کے ٹوئٹر کی طرز کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر اپنے بیان میں کہا کہ ’حملہ آور نے ٹوپی پہن رکھی اور ماسک لگایا ہوا تھا، جو مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے انفو کاؤنٹی کے ایک نجی کنڈرگارٹن میں گھس گیا۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ 48 سالہ ملزم کی تلاش جاری ہے، جس کی شناخت اس کے خاندانی نام لیو کے نام سے کی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے ذمہ دار ادارے ملزم کو پکڑنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔‘
سرکاری اخبار بیجنگ ڈیلی کی جانب سے شیئر کی گئی حملے کی ویڈیو میں ایک پولیس افسر کو چھوٹے بچے کو گود میں اٹھا کر ایمبولینس کی طرف جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ چاقو کے حملے کا شکار ہونے والے بچوں کی عمریں تاحال ظاہر نہیں کی گئیں۔
چین میں بڑے پیمانے پر پرتشدد جرائم کم ہی ہوتے ہیں۔ یہاں شہریوں کے آتشیں اسلحہ رکھنے پر سختی سے پابندی ہے، لیکن حالیہ برسوں میں چاقو زنی کی کئی وارداتیں ہوئی ہیں۔
خصوصاً کنڈرگارٹن اور سکول کے طلبہ کو نشانہ بنانے کے جاں لیوا حملے ملک بھر میں ہوئے ہیں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ معاشرے سے انتقام لینے کے خواہش مند افراد کی طرف سے یا ساتھ کام کرنے والے افراد سے پیدا ہونے والی شکایات کی بنا پر کیے گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان حملوں نے حکام کو سکیورٹی بڑھانے پر مجبور کردیا ہے جبکہ شہریوں نے اس طرح کی پرتشدد کارروائیوں کی بنیادی وجوہات پر مزید تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
گذشتہ اپریل میں جنوبی چین میں ایک چاقو بردار شخص نے کنڈر گارٹن میں داخل ہو کر دو بچوں کو ہلاک اور 16 کو خمی کر دیا تھا۔
اس سے قبل2020 میں جنوبی چین کے ایک پرائمری سکول میں چاقو بردار حملہ آور نے 37 طلبہ اور دو بالغ افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ مقامی ذرائع ابلاغ نے ایک سکیورٹی گارڈ کو مجرم کے طور پر شناخت کیا تھا۔
اسی سال کے آخر میں ایک شخص کو دفتر میں ساتھ کام کرنے والے شخص سے انتقام لینے کی خاطر درجنوں بچوں کو زہر دینے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی۔ اس واقعے میں ایک بچہ ہلاک ہوا تھا۔
اسی طرح چین کے وسطی صوبے ہینان میں وانگ یون نامی ایک ملزم نے اپنے ساتھی طلبہ کے لیے تیار کیے جانے والے دلیے میں سوڈیم نائٹرائٹ ملا دیا تھا، جس سے 25 طلبہ بیمار پڑ گئے۔
اسی طرح گذشتہ ماہ شنگھائی کے ایک بڑے ہسپتال میں چاقو سے کیے گئے حملے میں چار افراد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے چاقو لہرانے والے حملہ آور کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا اور بعدازاں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
گذشتہ سال جون میں بھی چین کے مشرقی شہر انکنگ کے بازار میں ایک شخص نے راہگیروں پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا، جس میں چھ افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے تھے۔