ٹائیٹن آبدوز میں سوار پاکستان بزنس مین شہزادہ داؤد کے صاحبزادے سلیمان داؤد کی پھوپھی کا کہنا ہے ان کے بھتیجے کو احساس تھا کہ ٹائی ٹینک کی مہم ٹھیک نہیں تھی۔
سلیمان کی پھوپھی عظمیٰ داؤد نے امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کو بتایا کہ ان کے 19 سالہ بھتیجے اپنے والد شہزادہ داؤد کے ساتھ اس سفر میں شامل ہونے کے بارے میں ’زیادہ پرجوش‘ نہیں تھے۔
امریکی کوسٹ گارڈ نے جمعرات کو بتایا تھا کہ آبدوز میں سوار پانچوں افراد ایک ’تباہ کن دھماکے‘ میں مارے گئے۔
عظمیٰ داؤد نے سلیمان کے حوالے سے بتایا: ’ان کی حس اس بارے میں کچھ کہہ رہی تھی اور انہیں احساس تھا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’وہ (سلیمان داؤد) ایسا کرنے میں زیادہ پرجوش نہیں تھے، وہ ایسا بالکل نہیں کرنا چاہ رہے تھے لیکن یہ فادرز ڈے کے موقعے پر (اپنے والد کے) ساتھ رہنے کے لیے کیا گیا تھا۔‘
دوسری جانب سلیمان داؤد کی یونیورسٹی نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ سلیمان داؤد سکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف سٹریتھ کلائیڈ میں زیر تعلیم تھے۔
دی انڈپینڈںٹ کے مطابق یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا: ’سٹریتھ کلائیڈ کا عملہ اور طلبہ اس المناک واقعے میں سلیمان داؤد اور ان کے والد کی موت سے صدمے کی حالت میں ہیں اور غم زدہ ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا: ’یونیورسٹی کی پوری کمیونٹی داؤد خاندان اور اس خوفناک حادثے سے متاثر ہونے والے تمام لوگوں کے ساتھ تعزیت کرتی ہے۔‘
بیان کے مطابق: ’ہماری سٹوڈنٹ ویل بینگ ٹیم اس مشکل وقت میں سلیمان کے سٹریتھ کلائیڈ کے ہم جماعتوں اور وسیع تر کمیونٹی کو مناسب مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔‘