پری مون سون: شدید بارشوں کی پیش گوئی، اربن فلڈنگ کا خدشہ

محکمہ موسمیات نے 25 جون سے مغربی ہواؤں کا سلسلہ بالائی علاقوں میں داخل ہونے کی پیش گوئی کی ہے، جس کے نتیجے میں 30 جون تک تیز بارشوں اور آندھیوں کا امکان جبکہ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا اندیشہ ہے۔

17 اگست 2022 کی اس تصویر میں پشاور میں شدید بارشوں کے باعث سڑکوں پر پانی کھڑا ہے (اے ایف پی)

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ محکمہ موسمیات نے آج سے 30 جون تک ملک بھر میں پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کی وجہ سے موجودہ شدید گرمی کی لہر میں کمی کا امکان ہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں شیری رحمان نے کہا کہ ’25 سے 30 جون کے درمیان اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں تیز ہواؤں، گرج چمک اور موسلادھار بارش کی توقع ہے۔

’اس سسٹم کے زیر اثر بلوچستان، جنوبی پنجاب اور سندھ کے مختلف شہروں میں 26 جون سے 29 جون کے درمیان آندھی، گرج چمک اور موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ شدید بارشوں کی صورت میں شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ جبکہ پہاڑی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا اندیشہ ہے۔‘

شیری رحمان کے مطابق: ’تمام متعلقہ اور مقامی اداروں کو الرٹ رہنے اور سیاحوں کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔ شہریوں سے درخواست ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے تیز ہوائوں اور بارشوں کے دوران کمزور انفرا اسٹرکچر، بجلی کے کھمبوں اور ندی نالوں سے دور رہیں۔‘

خیبرپختونخوا میں 16 اضلاع حساس قرار

ملک میں پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی کے ساتھ ہی صوبہ خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے اداروں نے مون سون بارشوں کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لیے بروقت ایمرجنسی پلان ترتیب دے کر 16 اضلاع کو ’حساس‘ اور ’انتہائی حساس‘ کے زمرے میں ڈال دیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں مرطوب ہوائیں بحیرہ عرب سے ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں جبکہ 25 جون سے مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا بھی امکان ہے، جس کے نتیجے میں پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی کے ساتھ 30 جون تک وقفے وقفے سے تیز بارشوں اور آندھیوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ان پیش گوئیوں کے تناظر میں محکمہ ریلیف، بحالی و آبادکاری، ضلعی انتظامیہ اور دیگر کے تعاون سے تیار کی گئی حکمت عملی کے مطابق جن 10 اضلاع کو انتہائی حساس (ویری ہائی رسک) قرار دیا گیا ہے، ان میں اپر اور لوئر چترال، سوات، اپر کوہستان، اپر دیر، شانگلہ، چارسدہ، نوشہرہ، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان شامل ہیں۔

اسی طرح چھ حساس (ہائی رسک) اضلاع میں ملاکنڈ، تورغر، لوئر دیر، لوئر کوہستان،کولائی پاس کوہستان اور پشاور شامل ہیں۔

محکمہ ریلیف کے سیکرٹری عبدالباسط نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کے محکمے نے پانی کی سطح کو مانیٹر کرنے کی غرض سے قبل از وقت وارننگ دینے کے لیے سات اہم پوائنٹس، پانچ دریاؤں اور دو نالوں پر فلڈ ارلی وارننگ سسٹم (ای ڈبلیو ایس) نصب کیا ہے۔

’ارلی وارننگ سسٹم کے ذریعے پانی کے خطرناک سطح پر پہنچتے ہی سسٹم الرٹ سگنلز پیدا کرتا ہے اور یہ سسٹم پی ڈی ایم اے کے ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ساتھ مکمل جڑا ہوا رہتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ریلیف کے زیر انتظام قدرتی آفات کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے نے گذشتہ تجربات کی روشنی میں اہم پہلوؤں کو پلان میں شامل کیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان تیمور علی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کے ادارے نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو مشینری اور امدادی سامان فراہم کرنے سمیت تمام حساس و انتہائی حساس اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے نام ایک مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے۔

بقول تیمور علی: ’مراسلے میں ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی طرح مقامی افراد کا تعاون حاصل کرنے، برساتی نالوں کی نگرانی، کسانوں کو بروقت فصل کٹائی اور مویشیوں کی حفاظت، ٹریفک کے متبادل راستوں کی نشاندہی اور سیاحوں اور مسافروں کو پیشگی اطلاع کی مختلف زبانوں میں ترسیل یقینی بنانے کی تجاویز ہیں۔‘

رواں مہینے طوفانی بارشوں اور آندھی سے خیبر پختونخوا کے ضلع  بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، کرک اور ضلع مانسہرہ میں کل 36 اموات ہوئیں جبکہ 71 زخمی ہوئے تھے۔ اسی طرح 501 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ سات گھر مکمل تباہ ہوگئے تھے۔

پشاور میں واقع محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر محمد فہیم نے بتایا تھا کہ اگرچہ محکمے کی جانب سے بروقت اطلاع دی گئی تھی، تاہم پھر بھی جانی اور مالی نقصان سے بچا نہیں جا سکا۔

یہی وجہ ہے کہ پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ اور ریلیف و آبادکاری کے محکموں نے پری مون سون بارشوں سے نمٹنے کے لیے اس مرتبہ مزید اقدامات کیے ہیں اور ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے کہ جانی اور مالی نقصان نہ ہو۔

اس مقصد کے لیے جن اضلاع یا علاقوں سے رابطہ منقطع ہونے کا امکان ہے، وہاں دوائیاں اور سامانِ ضرورت پہنچا دیا گیا ہے، جس میں خیمے، چٹائیاں، رضائیاں، برتن، فوم کے بستر، مچھر دانیاں، کمبل، ہائی جین کٹس، تار پولین شیٹس اور دوائیاں شامل ہیں۔

مون سون بارشوں کے دوران ناخوشگوار واقعات کی اطلاع دینے کے لیے ٹول فری نمبر 1700 بھی فراہم کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد اور پنجاب میں موسلادھار بارشوں، اربن فلڈنگ کا خدشہ

پنجاب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)  کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق اتوار کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم شدید گرم اور مرطوب رہے گا۔

پی ڈی ایم کے ترجمان تصور چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار فاطمہ علی کو بتایا کہ اتوار کی رات سے مغربی ہوائیں ملک میں داخل ہوں گی اور 26 سے 29 جون کے دوران ڈی جی خان، راجن پور، ملتان، بھکر، لیہ، کوٹ ادو، بہاولپور، بہاولنگر، ساہیوال، پاکپتن اور اوکاڑہ میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ بعض مقامات پر موسلادھار بارش کی توقع ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ موسلا دھار بارش کے باعث 26 اور 27 جون کو لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور گجرانوالہ کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈ نگ کا خدشہ ہے جبکہ مری میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ موجود ہے۔ 

تصور چوہدری نے مزید بتایا کہ موسلا دھار بارش سے 27 جون کو ڈی جی خان میں بھی سیلابی صورت حال کا اندیشہ ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ مسافر اور سیاح حضرات خراب موسم میں ناخوشگوار صورت حال سے بچنے کے لیے محتاط رہیں اور بلا ضرورت لمبا سفر نہ کریں۔ 

جبکہ شہری ہنگامی صورت حال میں مدد کے لیے پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر کال کرسکتے ہیں تاکہ ان کی بروقت مدد کی جاسکے۔

پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے آنے والے دنوں میں بجلی اور پانی کی طلب میں اضافہ ہوگا، لہذا کسان حضرات موسمیاتی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے معاملات ترتیب دیں۔

پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اتھارٹیز کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ الرٹ رہیں اور آئندہ آنے والے موسمی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں تاکہ کسی بھی قسم کے جانی و مالی نقصان سے بچا جاسکے۔

ساتھ ہی متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کے ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو پی ڈی ایم کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق 24 گھنٹے آپریشنل رکھیں۔

پی ڈی ایم اے بلوچستان بھی الرٹ

بلوچستان میں بھی صوبائی آفات سے نمٹنے کے ادارے (پی ڈی ایم اے) نے الرٹ جاری کیاہے کہ  25 سے 30 جون تک بالائی اور وسطی علاقوں میں گردو غبار کے طوفان کے ساتھ پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، لہذا تمام متعلقہ حکام الرٹ رہیں اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان