گلگت بلتستان کی چیری ایک منفرد سوغات ہے، جس کی طلب پاکستان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر بڑھ رہی ہے۔
چیری کو اپنے منفرد ذائقے، لذت اور خوشبو کے اعتبار سے دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ سرد علاقوں کے اس پھل کو ملک کے دیگر علاقوں کے علاوہ بیرون ملک بھی بڑی مقدار میں برآمد کیا جاتا ہے۔
اس پھل کی ویسے تو کئی اقسام ہیں لیکن لوکل اور فرانسیسی چیری بلتستان میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ مختلف علاقوں کی چیری اپنی رنگت اور مٹھاس میں الگ الگ ہوتی ہے۔
کچھ عرصہ پہلے تک گلگت بلتستان میں چیری 100 سے 200 روپے فی کلو گرام فروخت ہوتی تھی جبکہ ملک کے دوسرے علاقوں میں اس کا نرخ 300 سے 400 روپے فی کلو تھا۔ تاہم اب ان قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
اس سال جو حکومت گلگت بلتستان نے چین کے ساتھ چیری کی برآمدی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، جس سے کسانوں اور مقامی کمیٹیوں کو فائدہ ہو گا۔
گلگت بلتستان کی چیری کو مزید فروغ دینے کی غرض سے ضلع گانچھے غواڑی کھشل باغ میں تیسرے دو روزہ چیری فیسٹول کا انعقاد کیا گیا، جس میں کسانوں، اراکین اسمبلی ، ضلعی انتظامیہ کے نمائندے، محکمہ زراعت کے اہلکار سیاح طلبہ اور دوسرے مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فیسٹول میں مختلف قسم کے اسٹال میں گلگت بلتستان کی ثقافتی اشیا کے سٹال بھی لگائے گئے۔ چیری کی پیداوار اور اہمیت کے حوالے سے چیری کے اسٹال پر موجود محکمہ زراعت کے اہلکاروں نے بتایا کہ اس وقت گلگت بلتستان میں چیری کی سات اقسام پائی جاتی ہیں۔
محکمہ زراعت کے اہلکار خادم حسین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ چین کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہونے کے بعد امید ہے وہاں یہ پھل بھیجا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں گلگت بلتستان کا کسان خوشحال ہو گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اب چیری خشک کر کے بھی مارکیٹ میں بیچی جاتی ہے۔