جنوبی چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر لیانجیانگ میں شہری حکومت کی ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ پیر کو ایک کنڈر گارٹن سکول میں چاقو سے حملے کے نتیجے میں چھ اموات ہوئی ہیں جبکہ ایک شخص زخمی ہوا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ایف پی کے مطابق ترجمان نے بتایا کہ مرنے والوں میں ایک استاد، دو والدین اور تین طالب علم شامل ہیں، تاہم انہوں نے جان سے جانے والوں کی شناخت اور عمر کے متعلق معلومات فراہم نہیں کیں۔
انہوں نے مزید بتایا: ’ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور پولیس کی تحقیقات جاری ہیں۔‘
چین کے سرکاری نیوز نیٹ ورک کے مطابق یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح سات بج کر 40 منٹ پر پیش آیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے روئٹرز نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ مشتبہ حملہ آور ایک 25 سالہ شخص ہے۔
پولیس کے مطابق مشتبہ شخص کی کنیت وو ہے اور اس کا تعلق لیانجیانگ سے ہے۔
بی بی سی نیوز کے مطابق حملہ آور کو مقامی وقت صبح آٹھ بجے گرفتار کر لیا گیا تھا اور پولیس اسے ’جان بوجھ کر کیا گیا حملہ‘ قرار دے رہی ہے۔
واقعے کے بعد سکول سے ملحقہ علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔
چین میں شہریوں کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں اور ملک میں چاقو زنی کے واقعات بھی شاذونادر ہی ہوتے ہیں تاہم حالیہ چند برسوں کے دوران چاقو سے حملے کے کچھ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے متعدد سکولوں میں ہوئے، جس کے باعث حکام نے سکولوں کے ارد گرد سکیورٹی بڑھا دی ہے۔
اس سے قبل اگست 2022 میں بھی جنوب مشرقی چین کے صوبہ جیانگ شی میں ایک کنڈرگارٹن سکول میں چاقو سے کیے گئے حملے میں تین اموات ہوئی تھیں اور چھ افراد زخمی ہو گئے تھے۔