انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کو گجرات کے شہر سورت میں دنیا کی سب سے بڑی دفتری عمارت سورت ڈائمنڈ بورس کا افتتاح کیا۔
انڈین اخبار دکن ہیرالڈ کے مطابق یہ تقریب ہیرے کی صنعت کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ انڈین ریاست گجرات کا شہر سورت دنیا کے 90 فیصد ہیرے تیار کرنے کے لیے مشہور ہے۔
ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نریندر مودی نے سورت کی ہیرے کی صنعت کی رفتار اور ترقی کا اعتراف کرتے ہوئے سورت ڈائمنڈ بورس کی تعریف کی اور اسے انڈیا کے کاروباری جذبے کا ثبوت قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بورس تجارتی مرکز، جدت طرازی اور تعاون کے مرکز کے طور پر کام کرے گا، جس سے ملکی معیشت کو مزید تقویت ملے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
سورت ڈائمنڈ بورس 65 ہزار سے زیادہ ہیروں کے پیشہ ور افراد کے لیے ایک جامع مرکز ہے، جس میں کٹر، پالش کرنے والے اور تاجر شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 71 لاکھ مربع فٹ سے زیادہ رقبے پر پھیلی ہوئی عمارت نے امریکی محکمہ دفاع کے دفتر پینٹاگون کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
35 ایکڑ رقبے پر محیط دنیا کی سب سے بڑی دفتری عمارت کے 15 منزلہ کمپلیکس میں مرکزی ’ریڑھ کی ہڈی‘ سے نکلنے والے نو باہم مربوط مستطیل سٹریکچرز کا انوکھا ڈیزائن پیش کیا گیا ہے۔
چار سال کے تعمیراتی کام کے بعد، جس میں کرونا کی کے باعث کچھ تاخیر ہوئی، سورت ڈائمنڈ بورس میں نومبر میں کاروبار کا آغاز ہو گا۔
سورت ڈائمنڈ بورس میں 47 سو سے زیادہ دفاتر کی جگہیں ہیں، جو ہیروں کو کاٹنے اور پالش کرنے والی چھوٹی ورکشاپس کے طور پر بھی آ سکتی ہیں۔
عمارت میں 131 لفٹیں ہیں اور کارکنوں کے لیے کھانے، ورزش اور کانفرنس کی سہولیات بھی موجود ہیں۔