حکام کے مطابق انڈیا میں شادی سے انکار کرنے پر ایک 25 سالہ لڑکی کو ان کے کزن نے مبینہ طور پر لوہے کے راڈ مار کر قتل کر دیا۔
یہ واقعہ جمعے کی دوپہر اس وقت رپورٹ کیا گیا دارالحکومت دہلی کے ایک پارک میں خاتون کی لاش ملی۔
انڈین میڈیا کے مطابق دہلی پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا: ’ہمیں اطلاع ملی تھی کہ جنوبی دہلی کے مالویہ نگر علاقے میں اربندو کالج کے قریب پارک میں ایک 25 سالہ لڑکی کی لاش ملی ہے۔ اس لاش کے قریب سے لوہے کا راڈ بھی ملا ہے۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ ’متاثرہ لڑکی کی شناخت نرگس کے نام سے ہوئی ہے۔ ان کے کزن عرفان نے انہیں بات کرنے کے لیے بلایا تھا۔ تاہم جب نرگس نے ان سے بات کرنے سے انکار کر دیا اور ان کی شادی کی پیش کش ٹھکرا دی تو عرفان نے مبینہ طور پر لوہے کے راڈ سے حملہ کیا جس کی وجہ سے نرگس کی موت ہو گئی۔‘
حکام کے مطابق: ’ملزم نے جرم کرنے کے چند گھنٹوں بعد ہی خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔‘
نیوز چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک پولیس افسر نے بھی لڑکی کی لاش کے قریب لوہے کے راڈ کی تصدیق کی۔
پولیس حکام کے بقول عرفان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ نرگس سے شادی کرنا چاہتے تھے جو مالویہ نگر علاقے میں سٹینوگرافر کا کورس کر رہی تھیں۔
لیکن نرگس اور ان کے اہل خانہ دونوں نے یہ کہتے ہوئے پیش کش ٹھکرا دی کہ لڑکے کا روزگار مستقل نہیں۔
پولیس کو دیے گئے عرفان کے بیان کے مطابق وہ واقعے سے تین دن قبل اس قتل کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
مبینہ طور پر وہ پارک یہ جانتے ہوئے انتظار کر رہے تھے کہ نرگس اپنی سٹینوگرافی کلاس سے واپس آتے ہوئے وہاں سے گزریں گی۔ نرگس کے آنے پر عرفان نے بظاہر اس معاملے پر بات چیت کرنے کے لیے انہیں بلایا۔
لیکن جب لڑکی نے ان کے ساتھ بات چیت کرنے سے انکار کیا تو انہوں نے مبینہ طور پر اپنے بیگ سے لوہے کا راڈ نکال کر حملہ کر دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جنوبی دہلی کے ڈپٹی پولیس کمشنر چندن چوہدری کے مطابق شادی کی پیش کش کو ٹھکرانے اور پھر نرگس کے ساتھ رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے عرفان اشتعال میں تھے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’شادی کی تجویز مسترد ہونے کے بعد لڑکا پریشان تھا اور لڑکی نے اس سے بات کرنا یا اس کا فون اٹھانا چھوڑ دیا تھا۔ اسی وجہ سے لڑکے نے انہیں قتل کیا۔‘
دہلی کمیشن برائے خواتین (ڈی سی ڈبلیو) کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے گذشتہ رات دہلی کے ڈبری علاقے میں ایک اور خاتون کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت خواتین کے لیے ’انتہائی غیر محفوظ‘ ہوگیا ہے۔
سواتی مالیوال کا کہنا ہے کہ ’دارالحکومت دہلی انتہائی غیر محفوظ ہوگیا ہے۔ آج دو واقعات سامنے آئے ہیں۔ ڈبری میں ایک خاتون کو گولی مار دی گئی اور ایک اور کو دن دہاڑے لوہے کے راڈ سے تشدد کر کے مار دیا گیا۔ پورے ملک کے اخبارات میں لڑکیوں کے تو نام بدل دیے جاتے ہیں لیکن جرائم نہیں رکتے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں مرکزی حکومت ( انڈیا کی مرکزی حکومت دہلی میں امن و امان کے معاملات کی ذمہ دار ہے) سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ دہلی پولیس کا احتساب ہونے سے پہلے مزید کتنی اموات ہوں گی؟
انہوں نے کہا: ’ڈی سی ڈبلیو ان واقعات کا نوٹس لے کر دہلی پولیس کو نوٹس جاری کر رہا ہے ۔‘
ایک اور ہولناک واقعے میں دہلی کے ایک 20 سالہ لڑکے کو اس سال مئی میں ایک نوعمر لڑکی کو متعدد بار چاقو گھونپنے اور اسے سرعام قتل کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
حملہ آور نے متاثرہ لڑکی پر کم از کم 16 بار چاقو سے حملہ کیا جس کے بعد اسے تقریباً 90 سیکنڈ تک کنکریٹ کے بلاک سے مارتا رہا۔
© The Independent