اٹلی کی خواتین فٹ بال ٹیم کی ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد کوچ میلینا برتولینی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
57 سالہ میلینا 2017 سے انچارج تھیں اور ان کا کنٹریکٹ اگست کے آخر تک کا تھا۔
ان کی ٹیم کے کھلاڑیوں نے اپنے آخری گروپ میچ میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں 3-2 سے شکست کے بعد سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے ایک کھلا خط پوسٹ کیا تھا۔ ٹیم اب وطن واپس پہنچ گئی ہے۔
اگرچہ اس خط میں برتولینی کا نام نہیں لیا گیا لیکن یہ واضح تھا کہ ان کی تنقید کا ہدف کون تھا کیونکہ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اگرچہ وہ ’خوفزدہ نہیں تھے، ہم نے اعتماد کی کمی محسوس کی‘ اور ’پہلے یورو 2022 اور اب اس ورلڈ کپ میں مشکل (ملاقاتیں) ہوئیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اٹلی کو 2019 ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل تک پہنچانے والی برتولنی نے اتوار کی رات انسٹاگرام پر الوداع کہتے ہوئے ایک غصے سے بھرا پیغام پوسٹ کیا۔
اپنے ملک کے لیے ڈیڑھ سو میچوں میں کھیل کر لیجنڈ کھلاڑی قرار پانے والی برتولینی نے کہا کہ ’قربانی کا بکرا تلاش کرنا بہت آسان اور واضح ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ خطرہ یہ ہے کہ ’ہم آپس کی لڑائی میں شریک ہوں اور اپنے مخالفین کے خلاف متحدہ محاذ پیش نہ کر سکیں۔
’اس کے نتیجے میں مجھے کوئی ناراضگی محسوس نہیں ہوتی ہے اور نہ ہی مجھے لگتا ہے کہ میں قصوروار ہوں اور میں کسی کو قصوروار نہیں ٹھہراؤں گی۔‘
اٹلی کی کھلاڑی جنوبی افریقہ سے ہار کے بعد اپنے گھٹنوں کے بل گر گئیں اور ان کے لیے مقابلے کے اچانک خاتمے پر رونے لگی تھیں۔
دنیا کی 54ویں رینک والی ٹیم نے بدھ کے گروپ جی کے فائنل میں اٹلی کے خلاف 3-2 سے فتح حاصل کرکے فیفا کی جانب سے 16ویں نمبر پر موجود اٹلی کو حیران کردیا۔ تھیمبی کگٹلانا کے سٹاپیج ٹائم گول سے جنوبی افریقہ نے کامیابی حاصل کی۔
یہ اٹلی کا چوتھا خواتین کا ورلڈ کپ تھا، جہاں اس نے دو بار کوارٹر فائنل میں جگہ بنائی ہے۔ 2019 میں بھی یہ اس سٹیج تک پہنچی تھی۔