دفاعی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ چین اور انڈیا کے درمیان مشرقی لداخ میں جاری کشیدگی حل کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر 14 اگست کو چوشول میں کور کمانڈر مذاکرات کا 19واں دور منعقد ہو گا۔
انڈین اخبار دی ہندو کے مطابق یہ بات چیت اس وقت ہو رہی ہے، جب جی 20 رہنماؤں کے سربراہ اجلاس میں ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ ذاتی طور پر اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
کور کمانڈر مذاکرات کا 18واں دور شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس سے قبل 23 اپریل کو چین کی طرف چوشول مولڈو میٹنگ پوائنٹ پر منعقد ہوا تھا۔
سال 2020 میں کور کمانڈر سطح کی بات چیت کے بعد سے دونوں فریق اب تک تنازع والے پانچ مقامات سے پیچھے ہٹ چکے ہیں– جون 2020 میں پرتشدد جھڑپ کے بعد گلوان سے، فروری 2021 میں پینگونگ تسو کے شمالی اور جنوبی کنارے سے، اگست میں گوگرا ہاٹ سپرنگز علاقے میں پٹرولنگ پوائنٹ (پی پی) 17 سے اور نومبر کے اوائل میں پی پی 15 سے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نیوز ویب سائٹ مینٹ کے مطابق انڈیا کی جانب چوشول مولڈو بارڈر میٹنگ پوائنٹ پر ہونے والی بات چیت کے حالیہ دور میں انڈین وفد کی قیادت لیہہ واقع 14ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل راشم بالی کریں گے، جب کہ چینی وفد کی قیادت جنوبی سنکیانگ ملٹری ڈسٹرکٹ کے کمانڈر کی جانب سے متوقع ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق در حقیقت تقریباً چار ماہ – اور انڈیا اور چین کے وزرائے خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقاتوں کے ہفتوں بعد ہو نے والی اس ملاقات سے کسی ہنگامی صورت حال کا اشارہ ملتا ہے۔
اس سال نو اور 10 ستمبر کو چین کے صدر شی جن پنگ بھی جی 20 سربراہ اجلاس کے لیے انڈیا کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس سے سرحدی کشیدگی والے معاملے پر بہتری کی جانب آگے بڑھنے کا موقع بھی ملے گا۔