ایک نئی تحقیق کے مطابق جاگنگ، پیراکی اور سائیکل چلانے والے مرد نو اقسام کے کینسر کے خطرے سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
محققین نے تحقیق کے دوران معلوم کیا کہ اچھی کارڈیوریسپیٹری فٹنس (بھاری ورزش کرنے) والے مردوں میں سر، گردن، معدے، لبلبے، جگر، آنت، ریکٹم (مقعد)، گردے، پھیپھڑے اور خوراک کی نالی میں کینسر بننے کے کم امکانات ہوتے ہیں۔
کارڈیوریسپیٹری فٹنس کی اصطلاح ایسے شخص کے لیے استعمال ہوتی ہے جو طویل مدت تک کے لیے دوڑ، سائیکلنگ اور تیراکی جیسی کڑی ورزش کر سکتے ہیں یا وہ لوگ جو بکثرت سیڑھیاں چڑھتے ہیں۔
برطانوی جریدے ’دا برٹش جرنل آف سپورٹس میڈیسن‘ میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق میں سویڈن کے ماہرین نے اوسطاً 33 سال عمر کے 10 لاکھ سے زیادہ مردوں کا مشاہدہ کیا۔
تحقیق میں شامل مردوں کو 1968 اور 2005 کے درمیان سویڈن کی فوج میں بھرتی کیا گیا تھا۔ بھرتی کے آغاز پر ان افراد کے کئی ٹیسٹس کیے گئے جن میں ان کے قد، وزن، بلڈ پریشر، پھٹوں کی طاقت اور کارڈیو ریسپیٹری فٹنس شامل تھی۔
اس عرصے کے دوران ان مردوں میں سے 84 ہزار افراد میں کینسر کی تشخیص ہوئی۔
محققین نے اس تحقیق میں جانا کہ کم کارڈیوریسپیٹری فٹنس والے مردوں میں زیادہ فٹنس والے افراد کے مقابلے میں کینسر کا شکار ہونے کا زیادہ امکان تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اچھی کارڈیوریسپیٹری فٹنس والے مردوں میں کم فٹنس والے افراد کے مقابلے میں سر اور گردن کے سرطان میں مبتلا ہونے کا 19 فیصد، خوراک کی نالی میں 39 فیصد، معدے میں 21 فیصد، جگر میں 40 فیصد، آنت میں 18 فیصد، ریکٹم میں پانچ فیصد، گردے میں 20 فیصد، پھیپھڑوں میں 42 فیصد اور لبلبے میں 12 فیصد کم امکان ہوتا ہے۔
مصنفین نے لکھا: ’ان نتائج کو صحت کے سرکاری منصوبوں کی تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مزید یہ کہ اس اقدام کا مقصد کارڈیوریسپیٹری فٹنس کے حوالے سے نوجوانوں میں فروغ دینا ہو سکتا ہے۔‘
تاہم محققین کو یہ بھی معلوم ہوا کہ اچھی کارڈیوریسپیٹری فٹنس والے مردوں پروسٹیٹ کینسر کا تھوڑا سا زیادہ امکان ہوتا ہے جو سات فیصد ہے جب کہ جلد کے سرطان کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
اس سے پہلے اسی ڈیٹا کا جائزہ لینے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پروسٹیٹ کینسر میں معمولی اضافے کے خطرے کو جارحانہ پروسٹیٹ کینسر یا پروسٹیٹ کینسر سے ہونی والی اموات سے جوڑا نہیں جا سکتا بلکہ اس کا تعلق زیادہ سکریننگ (ٹیسٹس) سے ہے۔
مصنفین کا کہنا ہے کہ جلد کے کینسر کی زیادہ شرح کی وجہ سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں میں زیادہ دیر رہنا ہو سکتا ہے۔