روس کا 47 سال بعد چاند پر جانے والا مشن اس وقت ناکام ہو گیا جب ’لونا 25 ‘ نامی روسی خلائی جہاز چاند کی سطح پر اترنے کی تیاری کے دوران پیش آنے والے مسائل کی وجہ سے بے قابو ہونے کے بعد چاند کی سطح کے ساتھ ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔
روس کی سرکاری خلائی کارپوریشن روسکوسموس کا کہنا ہے کہ لینڈنگ سے قبل چاند کے مدار میں داخلے کے بعد گرینچ مین ٹائم (جی ایم ٹی) کے مطابق 11 بج کر 57 منٹ (مقامی وقت کے مطابق دن دو بج کر 57 منٹ پر) پر اس کا جہاز سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
اس روسی خلائی جہاز نے پیر کو سافٹ لینڈنگ کرنا تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق خلائی جہاز کی تباہی سے ظاہر ہوتا ہے کہ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد روس کا کبھی طاقت ور رہنے والا خلائی پروگرام زوال کا شکار ہوا ہے۔
روسکوسموس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’خلائی جہاز ایسے مدار میں چلا گیا جس کی پیشگوئی نہیں کی جا سکتی اور چاند کی سطح کے ساتھ ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔‘
خلائی پروگرام کے روسی ادارے کا کہنا ہے کہ لونا 25 کی تباہی کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے خصوصی محکمانہ کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔
روس نے 1976 میں لیوند بریزنیف کے دور حکومت میں لونا 24 کے بعد سے چاند پر مشن بھیجنے کی کوشش نہیں کی۔ روس، انڈیا کے ساتھ مقابلہ کرنے میں مصروف ہے جس کا چندریان تھری خلائی جہاز رواں ہفتے چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آٹھ سو کلوگرام وزنی لونا 25 خلائی جہاز نے پیر کو چاند کے جنوبی قطب پر سافٹ لینڈنگ کرنا تھی جو اگر ہو جاتی تو ایسا تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوتا۔
روس نے 1989 کے بعد سے کسی سیارے پر اترنے کی کوشش نہیں کی ہے۔ 1989 میں سابق سوویت یونین کی مریخ کے چاندوں پر تحقیق کے تیار کردہ فوبوس ٹو خلائی جہاز کمپیوٹر میں خرابی کی وجہ سے مشن کی تکمیل میں ناکام رہا۔
روسکوسموس کے سربراہ یوری بوریسوف نے جون میں روسی صدر ولادی میر پوتن کو بتایا تھا کہ اس منصوبے کے کامیاب ہونے کے امکانات تقریباً 70 فیصد ہیں۔
لونا 25 کو بدھ کو روس کے مشرق بعید میں ووستوکنی خلائی مرکز سے لانچ کرنے کے بعد کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار میں داخل کیا گیا تھا۔