پاکستانی فوج کے محکمۂ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں شدت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں چھ فوجیوں کی بھی اموات واقع ہو گئیں جب کہ چار شدت پسند مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق ’22 اگست 2023 کو ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے آسمان منزہ میں فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ہمارے سپاہیوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا جس سے چار دہشت گرد جہنم رسید ہوئے، جب کہ دو دہشت گرد زخمی ہو گئے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’شدید فائرنگ کے تبادلے میں چھ بہادر فوجیوں بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہو گئے۔ علاقے سے مزید دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔‘
بیان کے مطابق ’پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔‘
یہ حالیہ مہینوں میں سابق قبائلی اضلاع میں ایک ہی دن میں فوجیوں کا سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سابق قبائلی اضلاع جنوبی اور شمالی وزیرستان چند سال قبل تک کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر عسکریت پسندوں کے گڑھ کے طور پر مشہور رہے، تاہم فوجی آپریشنز کے بعد اس علاقے سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو تو ختم کر دیا گیا لیکن عسکریت پسند اب بھی سکیورٹی فورسز پر گاہے بگاہے حملے کرتے رہے ہیں اور حالیہ مہینوں میں ایسی کارروائیوں میں شدت آ رہی ہے۔
گذشتہ برس نومبر کے آخر میں کالعدم ٹی ٹی پی نے حکومت کے ساتھ معاہدے کے خاتمے اور ملک بھر میں حملوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
20 اگست کو شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں 11 مزدوروں کو شدت پسندوں نے قتل کر دیا تھا۔
شمالی وزیرستان کی پولیس نے بتایا تھا کہ پاکستان افغانستان سرحد کے قریب مزدوروں کی وین شمالی وزیرستان سے جنوبی وزیرستان جا رہی کہ اس کے قریب ایک بم پھٹا جس سے 13 افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
جولائی میں شمالی وزیرستان میں ایک اور واقعے میں شدت پسندوں کے خودکش حملے میں تین فوجی جان سے گئے تھے۔ اسی طرح جون میں شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں نے تین فوجیوں کو قتل کر دیا تھا۔