ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے اٹک جیل میں عمران خان کی حالت زار بارے سربمہر رپورٹ پیر کو سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود 14 صفحات پر مشتمل رپورٹ کی کاپی میں بتایا گیا کہ عمران خان کو ناشتے میں بریڈ، آملیٹ، دہی اور چائے فراہم کی جاتی ہے جبکہ ظہرانے اور عشائیے میں پھل، تازہ سبزیاں، دالیں اور چاول مینیو کے مطابق فراہم کیے جاتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اب تک عمران خان کی خواہش پر ہفتے میں دو مرتبہ دیسی چکن، اور ایک مرتبہ دیسی گھی میں پکا ہوا گوشت بھی فراہم کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں یقین دہانی کرائی گئی کہ ’جیل انتظامیہ ہائی پروفائل قیدی کو بہترین سہولیات اور سیکورٹی فراہم کررہی ہے۔‘
بہتر کلاس قیدی ہونے کی وجہ میٹرس، ائیرکولر،چار تکیے اور میز کرسی کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے نیز انہیں چار قرآن پاک انگش ترجمے والے اور 25 تاریخی کتابیں بھی فراہم کی گئیں ہیں۔ اس کے علاوہ 21 انچ ٹی وی اور روزانہ اخبار فراہم کیے جاتے ہیں۔ بیرک، واش روم اور کپڑوں کی صفائی کے لیے انہیں روزانہ سٹاف دیا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سیکورٹی کے لیے مزید 54 اہلکاروں کی ڈیوٹی جیل میں لگائی گئی ہے۔
قانون کے مطابق قیدی کے اہل خانہ منگل کو ملاقات کر سکتے ہیں۔ قیدی کے وکیل بدھ کے روز دو سے تین گھنٹے ملاقات کر سکتے ہیں۔ ’سات اگست سے 23 اگست تک تین بار اہلیہ اور تین بار وکلا کی عمران خان سے ملاقات کروائی گئی ہے نیز عمران خان کو پانچ ڈاکٹرز کی ٹیم بھی معائنہ کرتی ہے۔‘
’عمران خان کو سب سے محفوظ ہائی آبزرویشن بلاک میں رکھا گیا ہے جبکہ عمران خان کی ملحقہ بیرکس کو بھی خالی رکھا گیا ہے۔ بیرک میں وائٹ واش، پکا فرش اور ایک پنکھے کی سہولت دی گئی ہے۔ ان کی بیرک کا سائز 9×11 ہے۔ کمرے سے ملحقہ واش روم کی دیوار چھ فٹ اونچی اور واش روم کا سائز 4×7 ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ سربمہر رپورٹ براہ راست چیف جسٹس پاکستان و ججز کے چیمبر میں جمع کرائی گئی، سپریم کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جیل میں حالت زار کی رپورٹ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے طلب کی تھی۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر گزشتہ روز آئی جی جیل خانہ جات نے اتوار کے روز اٹک جیل کا دورہ بھی کیا تھا۔ اس دورے کے دوران آئی جی جیل خانہ جات نے اندرونی و بیرونی سکیورٹی، کچن، ہسپتال، جوینائل وارڈ، قیدی و حوالاتی بارکس سمیت عمران خان کو فراہم کی گئی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے عمران خان سے جیل میں مہیا کی گئی سہولیات کے حوالے سے دریافت کیا جس پر عمران خان نے فراہم کی گئی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا اور جیل انتظامیہ کے تعاون کی تعریف کی۔
آئی جی جیل خانہ جات نے سیکورٹی انتظامات کے لیے عمران خان کی بارک میں نصب کیمروں کی کارکردگی، لوکیشن اور پرائیویسی کو خصوصی طور پر چیک کیا اور اسے رولز کے مطابق درست پایا۔
سپرانٹینڈنٹ جیل سمیت دیگر تمام افسران اور عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ جیل میں بند تمام قیدیوں کو قانون کے مطابق تمام تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور سکیورٹی انتظامات میں کسی قسم کا سمجھوتے یا سُستی کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔