سائنس دانوں نے ایک تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ اعتدال کے ساتھ اور باقاعدہ انٹرنیٹ کے استعمال سے بڑی عمر کے افراد کے لیے ذہنی فوائد ہوتے ہیں۔
جرنل آف دی امریکن جیریاٹرکس سوسائٹی کے اگست کے ایڈیشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں پایا گیا ہے کہ درحقیقت اڈھیر عمر میں انٹرنیٹ کا طویل استعمال یاداشت میں کمی جیسی ذہنی خرابی میں تاخیر کا باعث تھا۔
تاہم نیویارک یونیورسٹی (این وائے یو) کے سکول آف گلوبل پبلک ہیلتھ کے مقالے کے مصنفین نے اس حوالے سے کہا کہ ’(انٹرنیٹ کے) زیادہ سے زیادہ استعمال کے ممکنہ منفی نتائج کا پتہ لگانے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔‘
محققین نے یونیورسٹی آف مشی گن کی ہیلتھ اینڈ ریٹائرمنٹ سٹڈی کا استعمال کرتے ہوئے 50 سے 65 سال کی عمر کے بالغوں کا سراغ لگایا جو 17 سال سے کچھ زیادہ عرصے سے ڈیمنشیا سے پاک تھے، ایک طولانی سروے جس میں 20,000 بوڑھے امریکی بالغوں کے بارے میں معلومات شامل ہیں۔
مقالے میں کہا گیا ہے کہ 2002 اور 2018 کے درمیان مشی گن سٹڈی کے کوآرڈینیٹرز نے ہر دو سال بعد شرکا کا سروے کیا جس میں یہ سوال پوچھا گیا کہ آیا وہ ’باقاعدہ‘ انٹرنیٹ کے استعمال میں مصروف ہیں اور اگر ایسا ہے تو ان کے انٹرنیٹ کے استعمال کی کیا حد ہے۔
انہیں مختلف جوابات ملے جن میں سے 65 فیصد شرکا نے بتایا کہ وہ باقاعدہ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں اور 21 فیصد نے مطالعے میں اپنی شرکت کے دوران انٹرنیٹ کے استعمال کی عادات میں نمایاں تبدیلیوں کے بارے میں بتایا۔ مطالعے کی مدت کے دوران کچھ شرکا یا تو انتقال کر گئے یا ڈیمنشیا (دماغی مرض) میں مبتلا ہو گئے۔
اس تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ’انٹرنیٹ کا باقاعدہ استعمال نہ کرنے والوں کے مقابلے میں انٹرنیٹ کا باقاعدہ استعمال ڈیمنشیا کے تقریباً نصف خطرے سے منسلک تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شرکا میں وہ افراد جو فعال طور پر انٹرنیٹ استعمال کرتے تھے، نئی تحقیق کے مصنفین نے ان میں ڈیمنشیا میں مبتلا ہونے کے 1.54 فیصد خطرے کی نشاندہی کی جب کہ استعمال نہ کرنے والے شرکا میں 10.45 فیصد کا نمایاں طور پر زیادہ خطرہ ظاہر ہوا۔
تاہم محققین نے ایک انتباہ کی طرف اشارہ کیا کہ ضرورت سے زیادہ انٹرنیٹ کے استعمال اور ڈیمنشیا کی نشوونما کے درمیان بھی باہمی تعلق ظاہر ہوتا ہے۔
یہ خطرہ ان لوگوں میں بڑھتا دکھائی دیا جو روزانہ دو گھنٹے سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔
محققین میں شامل گاون چو نے طبی جریدے ’میڈ سکیپ میڈیکل نیوز‘ کو بتایا: ’زیادہ عمر والے بالغوں میں باقاعدگی سے انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو باقاعدہ طور پر انٹرنیٹ استعمال نہ کرنے والے صارفین کے مقابلے میں ڈیمنشیا کا خطرہ کم ہو سکتا ہے اور اڈھیر عمر میں باقاعدہ انٹرنیٹ کے طویل استعمال سے ڈیمنشیا کے بعد کے خطرات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔‘
ان کے بقول: ’اس کے باوجود روزانہ ضرورت سے زیادہ انٹرنیٹ کا استعمال بڑی عمر کے افراد میں ڈیمنشیا کے خطرے کو منفی طور پر متاثر کر سکتا ہے۔‘
مطالعہ میں بتایا گیا ہے کہ ’ بالغوں میں سب سے کم خطرہ 0.1 تا دو گھنٹے کے استعمال کے ساتھ دیکھا گیا تھا، اگرچہ چھوٹے سروے کی وجہ سے یہ تخمینہ غیر اہم تھا۔‘
© The Independent