پاکستان کے نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں چینی، گندم اور ڈالر کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور اس سلسلے میں کئی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔
اسلام آباد میں اتوار کو نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف انتہائی حد تک جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف انٹیلی جنس ایجنسیز کو فعال کر دیا گیا ہے۔ عوام کو اس سلسلے میں ہماری مدد کرنی ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سمگلرز کے خلاف کارروائی میں ہزاروں میٹرک ٹن شوگر برآمد کر لی گئی ہے، ہنڈی، حوالے کے خلاف کریک ڈاؤن میں 40-50 سے زائد گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔‘
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’شہری سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی اطلاع دیں، ہم ایکشن لیں گے اور اطلاع دینے والے کو انعام دیں گے۔ ریاست نے فیصلہ کر لیا ہے کہ پاکستان میں اب سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی نہیں چل سکتی۔‘
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے گذشتہ ہفتے ایک بیان میں بتایا تھا کہ ’ایف سی کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان سے افغانستان چینی سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔‘
اس حوالے سے نگران وزیراعظم کو وزارت تجارت کی جانب سے گذشتہ منگل کو بریفنگ دی گئی تھی جس میں ملکی برآمدات بڑھانے اور سمگلنگ کے سدباب کے لیے مختلف ممکنہ حکمت عملیاں تجویز کی گئیں۔ تجارتی سامان کی بہتر سکیننگ اور معائنے کی استعداد بہتر بنانے کی تجاویز بھی پیش کی گئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نگران وزیر داخلہ نے اتوار دس ستمبر کو پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہم محدود وقت تک کے لیے ہیں، آخری دم تک پاکستان کے لیے کام کریں گے۔ ہمارا مینڈیٹ محدود ہے لیکن ہم پاکستان کی بہتری کے لیے جو کر سکے کریں گے۔‘
پاکستان میں ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’ہنڈی حوالے کے سلسلے میں 59 گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔ اس سلسلے میں ملوث افراد کو میڈیا کے سامنے پیش کریں گے تاکہ عوام ان کے چہرے دیکھ سکیں۔‘
پاکستان میں گذشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹربینک میں امریکی ڈالر 300 روپے سے زیادہ کا ہو دیکھا گیا تھا۔