خالد لطیف کو ہالینڈ کی عدالت سے 12 سال قید کی سزا

37 سالہ خالد لطیف نے آن لائن ویڈیو میں مبینہ طور پر وائلڈرز کے سر کی قیمت 21 ہزار یورو رکھی تھی۔

سابق پاکستانی کرکٹر 31 مارچ 2017 کو لاہور میں ٹریبیونل کے سامنے پیش ہونے کے بعد اپنے وکیل کے ہمراہ روانہ ہو رہے ہیں (فائل فوٹو اے ایف پی)

ہالینڈ کی عدالت نے پاکستان کے سابق انٹرنیشنل کرکٹر خالد لطیف کو اسلام مخالف رکن پارلیمان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر عوام کو اکسانے کے الزام میں 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 37 سالہ خالد لطیف نے آن لائن ویڈیو میں مبینہ طور پر وائلڈرز کے سر کی قیمت 21 ہزار یورو رکھی تھی۔

اس سے پہلے جارح مزاج رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز نے توہین آمیز کارٹون بنانے کا مقابلہ کروانے کی کوشش کی تھی۔

پریزائیڈنگ جج جی وربیک نے عدالت کو بتایا کہ ’یہ سوچنا غلط نہیں کہ دنیا بھر میں کوئی بھی شخص وائلڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب پر دھیان دے سکتا تھا۔ ملزم کو یہ معلوم تھا اور ان کے اقدام نے وائلڈرز کو قتل کرنے کی آگ کو ہوا دی۔‘

اس بات کا امکان انتہائی کم ہے کہ خالد لطیف، جنہیں ان کی غیر موجودگی میں سزا سنائی گئی، وہ یہ سزا کاٹیں گے۔ ہالینڈ کے حکام ان سے پوچھ گچھ کرنا چاہتے تھے لیکن اس ضمن میں ان کی کوشش کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ انہوں نے پاکستان سے قانونی معاونت کی درخواست کی لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

گیرٹ وائلڈرز نے عدالت کے باہر موجود صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ معقول سزا ہے لیکن افسوس کہ ملزم عدالت میں موجود نہیں۔‘

’یہ صورت حال مزید قبول نہیں کی جا سکتی کہ پاکستانی حکام تعاون کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ میں وزیر اعظم سے درخواست کروں گا کہ وہ اس بات کو یقنی بنائیں کہ خالد لطیف کو پاکستان میں گرفتار کر کے نیدرلینڈز کے حوالے کیا جائے۔‘

گیرٹ وائلڈرز نے پاکستان میں احتجاج شروع ہونے کے بعد کارٹون مقابلہ منسوخ کر دیا تھا تاہم انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ وہ 2004 سے 24 گھنٹے ریاستی تحفظ میں ہیں۔

نیدرلینڈز میں کارٹون بنانے کے  منصوبے کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ سیاست دانوں، مقامی میڈیا اور عام شہریوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کا مقابلہ کروانے کا اعلان کر کے مسلمانوں کو غیرضروری طور پر دشمن بنایا جا رہا ہے۔

لیکن وائلڈرز کو قتل کرنے کی کال کی گونج پوری حقیقی دنیا میں سنائی دی اور 2019 میں ایک پاکستانی شہری کو کارٹون مقابلے کے تناظر میں وائلڈرز کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

جج وربیک کا کہنا تھا کہ لطیف کی ویڈیو صرف وائلڈرز کی ذات پر حملہ نہیں ہے بلکہ یہ نیدرلینڈز میں اظہار رائے کی آزادی کے تصور پر بھی حملہ ہے۔

لطیف پاکستان کی جانب سے پانچ ایک روزہ اور 13 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں لیکن 2017 میں دبئی میں پاکستان سپر لیگ کے ایک میچ میں سپاٹ فکسنگ کے الزام میں ان پر پانچ سال کی پابندی عائد کردی گئی۔

انہوں نے پاکستان کا آخری میچ ستمبر 2016 میں ابوظہبی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا۔

تاہم جج، وربیک کا کہنا تھا کہ لطیف نے بین الاقوامی کرکٹر کی حیثیت سے اپنی شہرت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک ایسے وقت ’جلتی پر تیل ڈالا‘ جب نیدرلینڈز کو پہلے سے ہی کئی خطرات کا سامنا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا