’ملک چھوڑنے کا وقت آگیا‘: پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں پر صارفین ناامید

ستمبر میں دو بار پیٹرول کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کے بعد سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پیٹرول کی قیمتوں پر ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے۔

راولپنڈی میں ایک صارف 16 جولائی 2023 کو اپنی گاڑی میں پیٹرول بھروا رہا رہے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

پاکستان میں رواں ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دو بار ریکارڈ اضافہ کیا گیا جس کے بعد سے پاکستان کے سوشل میڈیا صارفین سراپا احتجاج دکھائی دیے۔

یکم ستمبر کو نگران حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے سے زائد کا اضافہ کیا تھا جبکہ 16 ستمبر سے مزید 23 روپے دو پیسے اضافے کے بعد اس وقت پیٹرول کی نئی قیمت 331 روپے 38 پیسے ہوگئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس پے در پے اضافے کے بعد سے پاکستانیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

گذشتہ دو دن سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پیٹرول کی قیمتوں پر ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں لوگ اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ کچھ ملک چھوڑنے کو ہی واحد راستہ سمجھ رہے ہیں۔

ایکس پر احمد نامی صارف نے پیٹرول کی قیمتوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’اپنی پوری تنخواہ سے میں صرف پیٹرول کا خرچہ بھی برداشت نہیں کر سکتا، میں اس ملک میں کیسے زندہ رہوں گا؟ وقت آ گیا ہے ملک کو جلد سے جلد چھوڑنے کا۔‘

محمد علی نے ایک تصویر شیئر کی جس میں لکھا تھا: ’جب تک سڑکوں پر نہیں نکلو گے یہ لوگ ایئر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر تمہاری زندگیوں کے ساتھ اسی طرح کھیلتے رہیں گے۔‘

اس پر انہوں نے کیپشن دیا کہ ’یہ ملک باضابطہ طور پر ختم ہو چکا ہے اور اس کے لوگوں نے اپنی قسمت کو تسلیم کر لیا ہے۔ وہ اب بھی اپنے حقوق کے لیے احتجاج کے لیے باہر نہیں آئیں گے۔‘

 

آیان خان نے کہا، ’اور سڑکوں پر نکل کے کرنا کیا ہے؟ کس سے انصاف طلب کریں؟ جن کو آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی حل نظر نہیں آتا ان سے؟‘

زوہیب نے اشرافیہ کو مفت پیٹرول دیے جانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا: ’اگر پاکستان کی اشرافیہ کے تمام لوگوں کا مفت پیٹرول ختم کر دیا جائے تو پاکستانی قوم کو پیٹرول 175 روپے فی لیٹر ملے گا۔ اشرافیہ کی مفت عیاشیاں ختم کر دیں عوام سکون میں آجائے گی۔‘

ایک اور صارف نے اپنی نا امیدی کا اظہار ایک محاورہ لکھتے ہوئے کیا: ’آسمان ہی حد ہے سنا تھا لیکن شاید ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کے حوالے سے اس پالیسی کا اطلاق کیا ہے۔ عنقریب پاکستانی معاشرہ اشرافیہ اور نچلے طبقے میں بٹ جائے گا، اورمڈل کلاس ختم ہو جائے گی۔‘

ایک صارف علی نے سائیکل کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے خریدنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

لیکن لوگوں کو اتنی مایوسی ہو چکی ہے کہ اس تصویر پر دوسرے صارف شاہ خان نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا: ’یہ کونسی سستی مِل رہی ہے پھر یہ لوگ سڑک پر کیلیں بچھا دیں گے، پنکچر والا بیس بیس پنکچر نکالے گا، حل کیا ہے سب جانتے ہیں لیکن کوئی کھڑا نہیں ہوگا اپنے حق کے لیے۔‘

 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ