انڈین ریاست مہاراشٹر میں ایک ہاتھی نے محکمہ جنگلات کے ایک 45 سالہ اہلکار کو اس وقت کچل کر مار ڈالا جب وہ جنگلی ہاتھیوں کے ایک ریوڑ کی کھیتوں میں گھسنے کے بعد ویڈیو ریکارڈ کر رہے تھے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق یہ واقعہ ملک کی مغربی ریاست کے ضلع گڈچیرولی میں واقعہ ڈونگار گاؤں (حالبی) نامی جنگل میں پیش آیا۔
ہاتھیوں کا ریوڑ ہفتے کی شام پانچ بجے ایک کھیت میں گھس آیا جہاں محکمے کے اہلکاروں کی ایک ٹیم کو حالات پر نظر رکھنے کے لیے روانہ کیا گیا۔
محکمے میں بطور ڈرائیور کام کرنے والے سدھاکر بی اترام نے جائے کھیت کے نزدیک اپنی گاڑی کھڑی کی اور ہاتھیوں کے ریوڑ کی ویڈیو بنانا شروع کر دی لیکن تب ایک ہاتھی اپنے ریوڑ سے الگ ہو کر اچانک ان پر حملہ آور ہو گیا۔
انڈین نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس وقت باقی اہلکار تو بھاگنے میں کامیاب ہو گئے لیکن اترام بھاگنے کی کوشش میں پھسل کر گر گئے۔
ہاتھی نے انہیں اٹھایا اور ہوا میں اچھال دیا جب کہ ان کے ساتھی یہ ہولناک منظر اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھنے پر مجبور تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بعد میں ان کی ٹیم نے ریوڑ کا پیچھا کیا اور جنگل سے اترام کی لاش برآمد کی۔ ان کی موت متعدد زخم لگنے سے ہوئی۔ ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور محکمہ جنگلات اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہاتھیوں کے ریوڑ 2021 میں ہمسائیہ ریاست چھتس گڑھ سے یہاں نقل مکانی کر کے پہنچے تھے جس کے بعد ضلع گڈچیرولی میں کچھ عرصے سے انسانوں اور ہاتھیوں کے درمیان تصادم دیکھنے میں آ رہا ہے۔ یہ ہاتھی کسانوں کو زخمی اور فصلوں کو تباہ کر چکے ہیں۔
گذشتہ سال ایک دیہاتی بھی ناوی گاؤں نیشنل پارک کے قریب اسی طرح کے حملے میں مارا گیا تھا۔
© The Independent