برطانیہ میں ایک 16 سالہ نوجوان کو راتوں رات ایک عالمی شہرت یافتہ اور مشہور درخت کاٹنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے، جس کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے جان بوجھ کر یہ کارروائی کی۔
نارتھمبرلینڈ میں ہیڈرین کی دیوار کے ساتھ واقع سائکامور گیپ کے اس درخت کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ یہ تقریباً 300 سال پرانا ہے اور برطانیہ کے ان درختوں میں سے ایک ہے، جس کی سب سے زیادہ تصاویر بنائی جاتی ہیں۔
اسے اداکار کیون کوسٹنر نے اس وقت مشہور بنا دیا جب ان کی 1991 کی فلم ’رابن ہڈ: پرنس آف تھیوز‘ میں اسے دکھایا گیا تھا اور اسے ووڈ لینڈ ٹرسٹ کے ایوارڈز میں ووٹوں کے ذریعے 2016 میں ’انگلش ٹری آف دی ایئر‘ قرار دیا گیا تھا۔
اس درخت کی تباہی نے غم و غصے کی لہر کو جنم دیا۔
جب پولیس اہلکار اس علاقے کی تلاشی لے رہے تھے تو نارتھمبرلینڈ نیشنل پارک اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ٹونی گیٹس نے کہا کہ پارک میں ایک مشہور تاریخی علامت کے کھو جانے پر عملے اور رضاکاروں کو بہت دکھ ہوا ہے۔ بہت سے لوگوں کی اس درخت کے ساتھ خاص یادیں جڑی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ عوام اور حامیوں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے کہ ایک بار پھر یہ علاقہ خصوصی یادوں کا حصہ بن پائے۔
ماحولیاتی تحفظ کی تنظیم ’فرینڈز آف دا ارتھ‘ اور ’آر ایس پی بی انگلینڈ‘ دونوں نے اس تباہی کو دل دہلا دینے والا قرار دیا۔
نیشنل ٹرسٹ نے کہا کہ یہ حیران کن اور شدید صدمے کی بات ہے۔ مزید کہا گیا: ’ہم جانتے ہیں کہ اس مشہور درخت کو مقامی طور پر، قومی سطح پر اور ہر آنے والے کی طرف سے کتنا پیار کیا جاتا ہے۔ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ سمجھنے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ کیا ہوا ہے اور کیا کیا جا سکتا ہے۔‘
ماہر ماحولیات ڈاکٹر ایمی جین بیئر نے سوشل میڈیا پر لکھا: ’یہ کٹا ہوا تنا برطانیہ میں فطرت کی صورت حال کے لیے ایک تباہ کن استعارہ ہے۔ دل دہلا دینے والا۔ رابطہ منقطع ہونا ایک بیماری ہے۔ خدا اس کی مدد کرے جس نے بھی یہ کیا۔‘
By chainsaw or by inaction, we are failing nature. Not always as visibly as this, but this poor stump is a devastating metaphor for the State of Nature in UK. Heartbreaking.
— Dr Amy-Jane Beer (@AmyJaneBeer) September 28, 2023
Disconnection is a disease.
God help whoever did this.
As it regenerates, let’s see if we can too pic.twitter.com/qdPT75o1xl
ماہر ماحولیات بین گولڈسمتھ نے لکھا کہ ’کوئی اس مشہور درخت کو تباہ کر دے گا، سمجھ سے بالاتر ہے، لیکن اس سے بھی زیادہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ اس پورے منظر نامے میں یہ واحد درخت تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نیوز ویب سائٹ کرونیکل لائیو کے مطابق سائکامور گیپ کے قریب ترین پب نے نارتھمبرلینڈ پولیس کو معلومات فراہم کرنے والے ہر شخص کو 1500 پاؤنڈز انعام کی پیشکش کی۔
پولیس نے بتایا کہ درخت کاٹنے کے سلسلے میں مجرمانہ نقصان پہنچانے کے شبے میں گرفتار کیا گیا نوجوان جمعرات کی رات پولیس کی تحویل میں تھا اور پوچھ گچھ میں افسران کی مدد کر رہا تھا۔
نیشنل پارک اتھارٹی کے ترجمان نے مزید کہا: ’دنیا بھر کے لوگ سائکامور گیپ کو بہت زیادہ پسند کرتے تھے اور ہیں۔‘
نارتھمبرلینڈ کاؤنٹی کونسل کے رہنما گلین سینڈرسن نے کہا: ’آج ہماری کاؤنٹی کے لیے بہت افسوس ناک دن ہے۔ مجھے اس عظیم تاریخی نشان کی تباہی پر جو صدمہ، غصہ اور تکلیف محسوس ہوتی ہے، اس کا اظہار کرنا مجھے مشکل ہو رہا ہے۔‘
سائکامور گیپ کی دیکھ بھال نارتھمبرلینڈ نیشنل پارک اور نیشنل ٹرسٹ دونوں کرتے ہیں اور درخت ہیڈرین کی دیوار میں ڈرامائی طور پر لگا ہوا تھا۔
نارتھمبریا پولیس کے سپرنٹنڈنٹ کیون وارنگ نے کہا: ’یہ ایک عالمی شہرت یافتہ تاریخی نشان ہے اور آج کے واقعات نے پوری مقامی کمیونٹی اور اس سے آگے کے لیے اہم صدمے، اداسی اور غصے کا باعث بنا ہے۔
’اس تباہی کے بعد فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور آج دوپہر ہم نے اپنی پوچھ گچھ کے سلسلے میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔
’یہ دیکھتے ہوئے کہ ہماری تحقیقات بہت ابتدائی مرحلے میں ہیں، ہم کھلے ذہن سے کام کر رہے ہیں۔ میں عوام سے معلومات کی اپیل کر رہا ہوں کہ وہ ہماری مدد کریں۔ اگر آپ نے کوئی ایسی مشتبہ چیز دیکھی یا سنی ہے، جو ہمارے لیے دلچسپی کا باعث ہو، تو براہ کرم ہمیں بتائیں۔‘
© The Independent