قانونی ماہرین نے نواز شریف کو واپسی کا سگنل دے دیا: شہباز شریف

شہباز شریف کے مطابق پارٹی قائد 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر معاشی ایجنڈا دیں گے اور موقع ملنے پر وہ ن لیگ کی طرف سے وزیر اعظم کے امیدوار ہوں گے۔

 ن لیگ کے صدر شہباز شریف چھ اکتوبر، 2023 کو لاہور میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں (ن لیگ یوٹیوب/ سکرین گریب)

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے جمعے کو کہا کہ پارٹی کے قانونی ماہرین نے نواز شریف کی وطن واپسی کا گرین سگنل دے دیا ہے اور وہ 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر معاشی ایجنڈا پیش کریں گے۔

انہوں نے لاہور میں  پریس کانفرنس میں کہا کہ ’نواز شریف تشریف لا کر قوم کی تقدیر بدلنے کا اپنا معاشی پروگرام اپنی زبان سے مینار پاکستان پر بیان کریں گے۔‘
 
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے کئی ملکوں مثلاً قطر، سعودی عرب اور ترکی سے اچھے تعلقات ہیں اور وہ ان تعلقات کے ذریعے قرض کی بجائے سرمائی کاری لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو واپس آ رہے ہیں اور اب یہ سوال بار بار نہیں پوچھنا چاہیئے کہ وہ آ رہے ہیں یا نہیں۔ ’اللہ کو منظور ہوا تو وہ 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر تشریف لائیں گے۔‘

شہباز شریف کے مطابق نواز شریف سعودی عرب کا دورہ کرنے جا رہے ہیں جس کی تفصیل کا انہیں فی الحال علم نہیں۔ ’شاید انہوں نے عمرہ کرنا ہو گا اور ملک کے لیے دعا کرنا ہو گی۔‘

نواز شریف 2019 میں عدالت کی جانب سے قید کی سزا ملنے کے بعد طبی بنیادوں پر لندن گئے تھے۔

شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں اپنے 16 ماہ کے دور حکومت میں ملک کو درپیش چینلجز جیسے سیلاب، مہنگائی، دیوالیہ ہونے کے خدشات کا ذکر کیا اور پوچھا کہ اگر پاکستان دیوالیہ کر جاتا تو کیا ہوتا؟

’خدا نے ہماری مدد کی کہ ڈیفالٹ کو ٹال دیا اور میں ہمارے ساتھ کھڑے ہونے پر نواز شریف کا شکر گزار ہوں۔‘

انہوں نے اس موقعے پر نواز شریف کے سابق ادوار میں ترقیاتی منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔

ملک میں عام انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ وہ انتخابات کروائے۔

’ہمیں یقین ہے کہ انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے، موقع ملا تو نواز شریف ہی مسلم لیگ ن کے وزیراعظم کے امیدوار ہوں گے۔‘

سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر انہیں اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھا جاتا ہے تو انہیں اس سے کچھ حاصل نہیں ہوا، بلکہ انہیں گرفتاریوں اور جیل کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ’۔۔۔جب نواز شریف کو گرفتار کیا تو میں بھی گرفتار ہوا۔ پرویز مشرف نے مجھے اٹک جیل میں ڈالا، پھر لانڈھی جیل بھیجا گیا اور نواز شریف کے ساتھ جلاوطن ہوا۔‘

چار ماہ لاپتہ رہنے کے بعد گذشتہ ماہ گھر واپس آنے والے صحافی عمران ریاض کے بارے میں ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے سے آگاہ نہیں۔ ’میں یہ معاملہ دیکھوں گا۔‘

’میں اس کے حق میں نہیں ہوں۔ میں اور نواز شریف کئی ماہ تک لاپتہ رہے اور ہمارے والدین کو علم نہیں تھا کہ ہم کہاں ہے۔ لیکن ہم نے کبھی شکایت نہیں کی۔ ہم نے فوج کی تنصیابات پر حملہ نہیں کیا یا اپنے حامیوں سے اس کا پروپیگنڈا نہیں کیا۔‘

نواز شریف کی طبی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں پیش

آج نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی، جس میں کہا گیا کہ ان کے سینے میں اب بھی دل کے عارضے کی علامات ہیں۔ 

برطانیہ کے رائل برومپٹن ہسپتال کی اس رپورٹ میں کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ پروفیسر کارلو ڈی ماریو کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف کو شوگر اور دیگر امراض کی وجہ سے پاکستان اور لندن میں مسلسل فالو اپ کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق پروفیسر ماریو نے کہا کہ نواز شریف کا ماضی میں ہونے والی بائی پاس سرجری اور اینجیو پلاسٹی کی وجہ سے مسلسل چیک اپ ہوتا رہا۔

ہم نے نواز شریف کی پہلے اینٹی اینجائنل تھراپی کی بہتری کے لیے علاج کیا۔ نواز شریف میں انجائنا کی علامات اور کرونا وبا کی وجہ سے انہیں پاکستان جانے سے روک دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پروفیسر ماریو نے مزید کہا کہ جب نواز شریف میں مرض کی علامات بڑھ گئیں تو ہم نے ان کی انجیو پلاسٹی دوبارہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کی انجیو پلاسٹی نومبر 2022 میں کی گئی۔ اس دوران نواز شریف کو سٹینٹ بھی ڈالے گئے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست