فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ہفتے کو شدید کشیدگی میں کم از کم 250 اموات کے بعد پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتا ہوا تشدد مسئلہ فلسطین کے حل کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہفتے کو فلسطینی تنظیم کی جانب سے اسرائیل پر پانچ ہزار راکٹ فائر کرنے اور غزہ پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں اموات ہوئی ہیں۔
ان واقعات کے بعد سعودی عرب، امریکہ اور یورپی یونین نے فریقین پر تشدد روکنے کے لیے زور دیا ہے۔
پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکٹر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے میں دل شکستہ ہوں، یہ مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کی فوری ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہم تحمل اور شہریوں کے تحفظ پر زور دیتے ہیں۔‘
’مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن دو ریاستی حل میں مضمر ہے جس میں ایک قابل عمل، متصل، خودمختار فلسطینی ریاست ہو، جس کی بنیاد 1967 سے قبل کی سرحدوں پر رکھی گئی ہو، جس کے مرکز میں القدس الشریف ہو۔‘
Heartbroken by the escalating violence in the Middle East, which underscores the urgent need to address the Palestine Question. We urge restraint and protection of civilians. Enduring peace in the Middle East lies in a two state solution with a viable, contiguous, sovereign State…
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) October 7, 2023
پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدہ صورت حال میں انسانی جانوں کی قیمت کے بارے میں فکرمند ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ہم مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی صورت حال اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم بڑھتی ہوئی صورت حال کی انسانی قیمت کے بارے میں فکرمند ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’پاکستان مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی کلید کے طور پر دو ریاستی حل کی مسلسل وکالت کرتا رہا ہے جس میں بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا منصفانہ، جامع اور دیرپا حل ہو۔
’1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔‘
بیان کے مطابق: ’ہم بین الاقوامی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ جنگ بندی، شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے متحد ہو۔‘
سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ایکس پر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کا خاتمہ، فلسطینی سرزمین پر آباد کاری کی توسیع، اور معصوم فلسطینیوں کے خلاف ظلم خطے میں امن، انصاف اور خوش حالی کی کلید ہیں۔‘
Ending Israel's illegal occupation, settlement expansion on Palestinian land, and oppression against innocent Palestinians are key for peace, justice, and prosperity in the region. I am not surprised by today's events. What else can one expect when Israel continues to deny…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 7, 2023
’میں آج کے واقعات سے حیران نہیں ہوں۔ جب اسرائیل فلسطینیوں کو ان کے حق خودارادیت اور ریاست کے جائز حق سے محروم کر رہا ہے تو اس کے علاوہ اور کیا توقع کی جا سکتی ہے؟‘
سابق وزیرِ خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فلسطینی عوام سے مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین ایک عالمی مسئلہ ہے اور بطور وزیرخارجہ انہوں نے ہر فورم پر فلسطین کے لیے آواز اٹھائی ہے۔