الیکشن میں تاخیر کا کوئی امکان نہیں: نگران وزیراعظم کاکڑ

 الیکشن کمیشن نے اعلان کر رکھا ہے کہ انتخابات جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں ہوں گے اور نگران وزیراعظم نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں کوئی قطعاً ابہام نہیں ہے اور الیکشن وقت پر ہوں گے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ 12 اکتوبر 2023 کو اسلام آباد میں اخبارات کے ایڈیٹرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے (تصویر: انوار الحق کاکڑ ایکس اکاؤنٹ)

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے انتخابات میں کسی طرح کی تاخیر کے امکانات رد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ستمبر میں کہا تھا کہ عام انتخابات جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں کرائے جائیں گے تاہم الیکشن شیڈول کی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے بدھ کو ایک نجی ٹیلی ویژن چینل دنیا نیوز سے انٹرویو کے دوران جب پوچھا گیا کہ اب بھی انتخابات میں کے انعقاد سے متعلق ابہام پایا جاتا ہے تو انہوں نے کہا کہ ’مجھے قطعاً کسی قسم کا  کوئی ابہام نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اپنے وقت پر انتخابات کا اعلان بھی ہو جائے گا اور انعقاد بھی ہو جائے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)


انہوں نے کہا کہ اس وقت انتخابات میں تاخیر کا کوئی امکان موجود نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق پر بدھ کو سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے مشاورت کی تھی جس کے بعد کمیشن نے ایک بیان میں کہا  کہ ’الیکشن کمیشن آئندہ عام انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد کروائے گا اور الیکشن کمیشن غیر جانبدرانہ اور منصفافہ انتخابات کو یقینی بنائے گا۔‘

نگران وزیراعظم نے بھی کہا کہ ملک میں رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتوں کو قانونی اور آئینی حق حاصل ہے کہ وہ عوامی حمایت کے لیے اپنی مہم چلا سکیں تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی قانونی طور پر کسی کو رکاوٹ کا سامنا ہے تو حکومت پر اس کی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔


جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ تاثر ہے کہ ان کا جھکاؤ پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب ہے تو نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل عوامی توجہ حاصل کرنے کے لیے جماعتیں اس طرح کا تاثر دیتی رہی ہیں۔

مسلم لیگ ن کے قائد اور پاکستان کے تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نواز شریف  لگ بھگ چار سال تک ملک سے باہر رہنے کے بعد لندن سے وطن واپسی کا سفر شروع کر چکے ہیں۔

نواز شریف بدھ کو لندن سے روانگی کے بعد سعودی عرب پہنچ چکے ہیں جس کے بعد انہیں دبئی جانا ہے اور پھر وہاں سے 21 اکتوبر کو وطن واپس پہنچیں گے اور لاہور میں مینار پاکستان پر ایک جلسے سے خطاب میں اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

نواز شریف نومبر 2019 سے لندن میں مقیم ہیں وہ علاج کے لیے ملک سے باہر گئے تھے جس کے بعد سے وہ وہیں مقیم رہے۔

علاج کے لیے برطانیہ جانے سے قبل انہیں احتساب عدالت کی جانب سے ایک مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی اور واپسی پر انہیں اپنے خلاف قائم مقدمات کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست