ٹرمپ نے حزب اللہ کو ’سمارٹ‘ کیوں کہا؟

گزشتہ ہفتے حماس نے آپریشن ’طوفان الاقصیٰ‘ میں اسرائیل کو نشانہ بنا کر جس طرح سب کو حیران کر دیا، اسی طرح سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان نے بھی بہت سوں کو ششدر کر دیا۔

11 اکتوبر 2023 کی اس تصویر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلوریڈا میں  اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کو انتہائی ’سمارٹ‘ جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع کو ’احمق‘ قرار دیا ہے۔

گذشتہ ہفتے (7 اکتوبر) کو حماس نے آپریشن ’طوفان الاقصیٰ‘ میں اسرائیل کو نشانہ بنا کر جس طرح سب کو حیران کیا، اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان نے بھی بہت سوں کو ششدر کر دیا۔

انہوں نے یہ بات امریکی ریاست فلوریڈا میں اپنے حامیوں سے خطاب میں کہی۔ رپبلکن سیاست دان ڈونلڈ ٹرمپ 2024 کے صدارتی انتخابات کے امیدوار ہیں۔

حزب اللہ اسرائیل مخالف مسلح گروپ ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب حماس کی طرف سے اسرائیل پر ایک غیر معمولی اور اچانک حملے کے بعد امریکی حکومت اسرائیل سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہہ رہی ہے وہ اسرائیل کی پشت پر کھڑی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے تنقید کی گئی ہے جبکہ وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکریٹری اینڈریو بیٹس نے ٹرمپ کے بیان کو ’خطرناک‘ قرار دیا ہے۔

اس کے علاوہ بھی مختلف حلقوں کی جانب سے حزب اللہ کو سمارٹ یا ہوشیار قرار دینے پر ٹرمپ تنقید کی زد میں ہیں۔ 

حماس کے آپریشن ’طوفان الاقصیٰ‘ میں لگ بھگ 13,00 اسرائیلی جب کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں 1,500 فلسطینیوں کی اموات ہوئیں اور چار لاکھ سے زائد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حماس کے آپریشن کے بعد لبنان سے حزب اللہ کے حملے کے خطرے کے پیش نظر رواں ہفتے اسرائیل نے ملک کے شمال میں سرحد کی جانب اپنے فوجی تعینات کیے۔

اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر کشیدگی برقرار ہے اور حماس کے حملے کے بعد رواں ہفتے لبنان کے جنوبی علاقے سے اسرائیل کی جانب راکٹ فائر کیے گئے، جس کے جواب میں اسرائیل کی طرف سے بھی بھاری توپ خانے کا استعمال کیا گیا، جس سے جانی نقصان بھی ہوا۔

لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد کا موازنہ غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحد سے نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ اسرائیل نے دو سال قبل غزہ کی پٹی کے ساتھ اپنی سرحد پر ایک ارب ڈالر خرچ کر کے ’سمارٹ سکیورٹی‘ دیوار کی تعمیر لیکن حماس کے جنگجوؤں نے جس طرح اچانک اور غیر معمولی حملے میں اس دیوار کو عبور کیا، اس سے اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کیوں کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں چپے چپے کی کڑی نگرانی کرتا رہا ہے۔

لبنان اسرائیل سرحد کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار نے کچھ روز قبل کہا کہ انہیں توقع ہے کہ حزب اللہ شمال سے اسرائیل پر حملہ نہیں کرے گی کیوں کہ وہ سب سے کم محفوظ یا ایسا سرحدی علاقہ ہے جہاں سے حملے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

ٹرمپ نے کہا: دیکھیں ’حزب اللہ بہت سمارٹ ہے، وہ تمام بہت سمارٹ ہیں۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اسرائیلیوں کو خود کو تیار رکھنا چاہیے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ