پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے ہفتے کو کہا کہ ان کے فاسٹ بولرز ’میچ ونرز‘ ہیں اور چیمپیئنز ٹرافی کے اہم مقابلے میں روایتی حریف انڈیا کے خلاف کچھ خاص کر دکھائیں گے۔
میزبان اور دفاعی چیمپیئن پاکستان کو اتوار کو دبئی میں انڈیا کے خلاف بڑے مقابلے میں فتح حاصل کرنا ہوگی تاکہ سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات روشن رکھ سکے۔
پاکستان 50 اوور کے ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ سے ہار گیا تھا اور اس وقت گروپ اے میں سب سے نیچے ہے جب کہ انڈیا نے اپنے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کو شکست دی ہے۔
پاکستانی فاسٹ بولرز شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، اور حارث رؤف نے نیوزی لینڈ کے 320 رنز کے مجموعے میں اپنے 30 اوورز میں مجموعی طور پر 214 رنز دیے۔
لیکن عاقب جاوید نے دبئی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ تینوں بولرز بڑے مقابلے میں بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔
’ہمارے پاس تین سپیشلسٹ ہیں اور میں کہوں گا کہ آج کے دور میں یہ بہترین پیس بولنگ آپشنز میں سے ایک ہیں۔ شاہین، نسیم اور حارث۔‘
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ موجودہ بولنگ اٹیک انہیں 1990 کی دہائی کی یاد دلاتا ہے، جب وسیم اکرم، وقار یونس اور خود عاقب جاوید نے عمران خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد ٹیم کی ذمہ داری سنبھالی۔
پاکستان کے کپتان محمد رضوان 22 فروری، 2025 کو دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں پریکٹس سیشن کے دوران ساتھی کھلاڑیوں سے گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی)
عاقب جاوید نے کہا: ’انہیں اس سطح تک پہنچنے میں وقت لگے گا لیکن ان میں ویسی ہی کارکردگی دکھانے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’جب آپ انڈیا کے خلاف کھیلتے ہیں تو ایک خاص احساس ہوتا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ تینوں کل کچھ خاص کر کے دکھائیں گے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے فاسٹ بولرز بہترین ہیں اور یہ میچ جتانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘
’کوئی بھی میچ ایسا نہیں ہوتا جس میں دباؤ نہ ہو۔ انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ میں یہ فرق نہیں پڑتا کہ یہ ناک آؤٹ ہے یا کوئی اور مرحلہ، یہ کھیل سے آگے کا معاملہ ہے۔‘
عاقب جاوید کے بقول: ’اگر مثبت پہلو دیکھا جائے تو یہ کسی بھی کھلاڑی یا ٹیم کے لیے اپنی پہچان بنانے کا بہترین وقت اور بہترین موقع ہے۔
’جذبہ اور دباؤ ہی وہ عناصر ہیں جو کسی کھلاڑی کو اپنی بہترین کارکردگی دکھانے پر مجبور کرتے ہیں۔‘