امریکی نیوز نیٹ ورک ایم ایس این بی سی نے غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر مبینہ طور پر تین مسلمان اینکرز کے شوز روک دیے ہیں اور انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔
اس بات کی تصدیق عرب نیوز کو دو مختلف ذرائع سے ہوئی ہے۔
اس سے قبل سیمافور نامی نیوز ویب سائٹ نے خبر شائع کی تھی کہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد ایم ایس این بی سی کے مسلمان اینکر مہدی حسن، ایمن محی الدین اور علی ویلشی کو خاموشی سے اینکر کی کرسی سے ہٹا دیا گیا ہے۔
مہدی حسن کا شو ایسٹرن ٹائم کے مطابق اتوار کی شب آٹھ بجے ایم ایس بی این سی پر اور جمعرات کو سٹریمنگ پلیٹ فارم پی کوک پر نشر ہوتا ہے لیکن جمعرات کی شب حزب معمول قسط نشر نہیں کی گئی۔
مہدی حسن کی ایکس پوسٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں جان سے جانے والے فلسطینیوں سے ہمدردی رکھتے ہیں۔
انہوں نے گذشتہ کئی گھنٹوں سے کئی پوسٹیں ری ٹوئٹ کی ہیں۔
Separate to the injustice & illegality of it, there is a fundamental racism to suggesting Gazans just up & move to Egypt & other Arab countries. Folks, Arabs aren’t all the same. No one asked Northern Irish Catholics to just relocate to France because they’re all white Europeans.
— Mehdi Hasan (@mehdirhasan) October 14, 2023
مہدی حسن نے اپنی لکھی ہوئی ایک پوسٹ میں کہا کہ ’یہ ناانصافی اور غیر قانونی ہونے سے ہٹ کر، غزہ کے باشندوں کو مصر اور دیگر عرب ممالک میں منتقل ہونے کا مشورہ دینا ایک بنیادی نسل پرستی ہے۔ لوگو! عرب سب ایک جیسے نہیں ہیں۔ کسی نے بھی شمالی آئرش کیتھولکس کو فرانس صرف اس لیے منتقل ہونے کو نہیں کہا کیونکہ وہ تمام سفید فام یورپی ہیں۔‘
Hi friends. I’ve left Israel. Please tune in to my colleagues @AliciaMenendez @LindseyReiser @AlexWitt & @jrpsaki, who will be providing special @MSNBC coverage of the Israel/Hamas war in the times during which @VelshiMSNBC would normally air this weekend.
— Ali Velshi (@AliVelshi) October 14, 2023
عرب نیوز کے ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ویلشی کے آنے والے ویک اینڈ شوز کا اینکر بھی بدل دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جبکہ ایم ایس این بی سی نے اس تاثر کی سخت مخالفت کی کہ ’حسن یا محی الدین کو کسی بھی طرح ایک طرف کیا جا رہا ہے۔‘
لیکن عرب نیوز کے مطابق ایم ایس این بی سی میں مسلمان اینکرز کی معطلی کے اس فیصلے سے براہ راست وابستہ دو ذرائع نے اس معطلی کی تصدیق کی ہے۔
عرب نیوز کے ذریعے کے مطابق: ’اس بارے میں بہت غیر واضح ہے کہ آگے کیا ہوگا۔ لیکن موڈ ویسا ہی ہے جیسا نائن الیون کے بعد تھا اور آپ یا تو ہمارے ساتھ ہیں یا ہمارے خلاف۔‘
عرب نیوز نے ایم ایس این بی سی سے رابطہ کیا اور اپنی خبر پر اس کا ردعمل معلوم کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔
علی ویلشی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی آخری پوسٹ میں بتایا تھا کہ وہ اسرائیل سے نکل گئے ہیں اور وہاں کی تازہ صورتحال جاننے کے لیے ان کے ساتھیوں کی کوریج کو دیکھتے رہیے۔