اے ٹی ایم سے کارڈ چوری کرنے کے بعد کیمرے کو منہ چڑانے والی ویڈیو سے مقبول ملزم کا رحیم یار خان پولیس کے زیر حراست انتقال ہو گیا۔ دو روز قبل شاہی روڈ رحیم یار خان پر موجود بینک کے ایک اے ٹی ایم میں مذکورہ ملزم کی طرف سے واردات کی کوشش کی گئی لیکن عملے نے سی سی ٹی وی میں ملزم کو پہچان لیا اور پولیس کو اطلاع کر دی۔ بعد ازاں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
چند روز قبل ہی یہ ویڈیو سوشل اور الیکٹرونک میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں فیصل آباد کے ایک اے ٹی ایم میں چوری کے دوران ملزم نے کیمرے میں دیکھ کر منہ چڑایا تھا اور اے ٹی ایم مشین کھول لی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس کے مطابق گزشتہ روز ملزم صلاح الدین کی اچانک طبیعت خراب ہوئی اور وہ حوالات میں عجیب حرکتیں کرنے لگے جس پر انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس حکام کا دعویٰ تھا کہ ملزم کا انتقال طبیعت خراب ہونے کے باعث ہسپتال میں ہوا۔
علاقے کے ڈی پی او عمر سلامت نے واقعے کا نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ پولیس کے مطابق لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد شیخ زید ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کردیا گیا، رپورٹ آنے پر موت کی وجہ معلوم ہوسکے گی۔
یاد رہے کہ پکڑے جانے کے بعد ملزم نے اپنے آپ کو گونگا ظاہر کیا تھا۔ ملزم کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا۔ ملزم نے اپنے ہاتھ پر اپنا پورا نام اور پتہ انمٹ سیاہی سے کندہ کرا رکھا تھا۔ ملزم کارڈ چوری کر کے شیخوپورہ کے ایک گروہ کو 40 سے 50 ہزار روپے میں فروخت کرتا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم اے ٹی ایم مشین میں کاغذ کا ٹکڑا پھنساتا تھا جس کی وجہ سے لوگوں کے کارڈ مشین میں پھنس جاتے تھے، ملزم بعد میں آکر اے ٹی ایم مشین کی اسکرین اکھاڑکر کارڈ چوری کرلیتا تھا۔
دو روز قبل جب پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تھا تو پولیس کا خیال تھا کہ وہ قوت سماعت و گویائی سے محروم ہے۔ اس لیے پولیس نے فیصلہ کیا تھا کہ ملزم کا میڈیکل کروایا جائے گا جب کہ تفتیش میں مدد کے لیے اسپیشل ایجوکیشن اسکول سے ماہر استاد کو بھی طلب کیا گیا تھا۔
آئی جی پنجاب کیپٹن(ر) عارف نواز خان نے ملزم کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کر لی۔
آئی جی پنجاب نے ذمہ داران کے خلاف محکمانہ و قانونی کارروائی کا حکم بھی دیا ہے۔